بلوچستان بار کونسل کی جانب سے مانگی ڈیم کے شہدا کے لواحقین کے تمام مطالبات کے حمایت اور آج صوبے بھر میں عدالتی کاروائی کے بائیکاٹ کا اعلان

کوئٹہ(گرین گوادر نیوز)بلوچستان بار کونسل نے اپنے ایک بیان میں حکومت بلوچستان کی بے حسی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ پانچ دنوں سے مانگی ڈیم کے شہدا کے لواحقین اپنے پیاروں کی لاشوں کے ساتھ شدید گرمی میں دھرنا دیئے ہوئے بیٹھے ہیں لیکن حکومت وقت کو احساس نہیں کہ وہ اپنے لوگوں کی اور خاص کر اپنی فورسز کی زندگیوں کو تحفظ دے سکے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت بلوچستان اپنے محدود وسائل کے باوجود سالانہ اربوں روپے ایک فورس کو دے رہی کیا یہ خطیر رقم جو کہ عام عوام کے ٹیکس سے دی جا رہی ہے عام عوام اور اپنے شہریوں کے تحفظ کے لئے ہے یا نہیں، انہوں نے کہا کہ ملک عبیداللہ کاسی شہد کا حالیہ وڈیو کلپ بہت سے سوالات اٹھا رہا ہے بلوچستان بار کونسل حکومت وقت سے مطالبہ کرتی ہے کہ مانگی ڈیم کے لواحقین اور دھرنا کے شرکاء کے تمام مطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرتے ہوئے سب سے پہلے ایف سی کو بلخصوص ضلع زیارت اورھرناء کے علاوہ پورے بلوچستان سے نکالا جائے اور ان کو سرحدات کی حفاظت پر مامور کیا جائے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی وکلاء برداری شہدا کے لواحقین اور بلوچستان کے محکوم عوام کو یقین دلاتی ہے کہ ہم انکے غم کو اپنا غم سمجھتے ہیں اور یہ شہدا ہمارے شہید ہیں اور ان کی قربانی اس زمین اورہماری آنے والی نسلوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کی ضمانت ہوگی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان بار کونسل سانحہ مانگی ڈیم کے شہداء کے لواحقین اور دھرنا کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے آج بروز سموار بلوچستان بھر میں عدالتوں کے بائیکاٹ کا اعلان کرتی ہے اوروکلاء برداری سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ احساس ذمہ داری اور باشعور شہری ہونے کا مظاہرہ کرتے ہوئے عدالتوں میں پیش نہ ہوں اور ہڑتال کو کامیاب بنائیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے