بھارت نے پاکستان کے خلاف افغانستان کی سرزمین کواستعمال کیا، عبدالکریم نوشیروانی
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئرنائب صدر اور سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ پاک آرمی اور اداروں کے خلاف الزام تراشی ملکی مفاد کے منافی عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ جو عناصر اس عمل میں ملوث ہیں وہ دراصل ملک دشمن عناصر کی زبان بول رہے ہیں اور اس ملک کے خلاف ہیں۔ پاکستان آج اگر قائم و دائم ہے تو پاک آرمی اور ان اداروں کی مرہون منت ہے۔ سیاستدانوں کے لبادے میں یہ چلے ہوئے کارتوس کرسی اور مراعات کے پجاری ہیں۔ انہوں نے کبھی بھی ملک کے لئے نہیں سوچا۔ افغانستان میں طالبان کو فتح یاب کرکے اللہ تعالیٰ نے ان عناصر کی پاکستان کے خلاف سازشوں کو مٹی میں ملا دیا ہے۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں اپنی رہائش گاہ پر ملاقات کرنے والے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ 1947ء میں جب یہ مملکت خداداد پاکستان وجود میں آیا تو اسکے خلاف سازشوں کا آغاز ہوگیا۔ بھارت نے کبھی بھی پاکستان کو تسلیم نہیں کیا کیونکہ وہ پاکستان کا سب سے بڑا دشمن ہے وہ پاکستان کے وجود کو برداشت نہیں کرتا۔ اسکی ترقی و خوشحالی نہیں چاہتا ماضی میں بھارت نے پاکستان کے خلاف افغانستان کی سرزمین کو بھی استعمال کیا۔ مودی سرکار نے اربوں روپے پاکستان کے خلاف استعمال کئے اور ہمارے بعض لالچی اور چلے کارتوس سیاستدانوں کے ذریعے سازشیں کیں اللہ تعالیٰ نے ان کی تمام سازشوں کو خاک میں ملا دیا اور افغانستان میں طالبان کو فتح حاصل ہوئی جو کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کے مفاد میں بہتر ہے۔ افغانستان میں اسلامی طرز جمہوری حکومت اور امن نہ صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے مفاد میں ہے انہوں نے کہاکہ آج جو عناصر پاک آرمی اور اداروں پر الزام تراشی کررہے ہیں وہ پاکستان مخالف عناصر ہیں جنہوں نے نام نہاد سیاستدانوں کا لبادہ اوڑھ رکھا ہے یہ عناصر شروع سے ہی پاکستان کے مخالف رہے ہیں یہ پاکستان کو کبھی بھی مضبوط نہیں دیکھنا چاہتے کرسی اور مراعات کے پجاری ہیں اور پاکستان مخالف مودی سرکار سے ان کے تعلقات اور دوستیاں ہیں وہ آج اداروں کے خلاف دشمن کی زبان بول رہے ہیں اور پوری دنیا کے سامنے عیاں ہوگئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہمیں امید ہے کہ افغانستان میں طالبان تمام گروپوں سے مشاورت کے بعد ایک ایسی مخلوط اسلامی طرز جمہوری حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہونگے جو کہ اپنے اسلامی دوست ممالک خصوصاً پاکستان سمیت خطے کے تمام ممالک سے اچھے تعلقات استوار کرکے امن کے پیغام کے ساتھ آگے بڑھیں گے اور افغانستان میں ترقی و خوشحالی کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کریں گے۔ پاکستان خطے میں قیام امن کے لئے طالبان حکومت کی ہر فورم پر حمایت کریگا۔
