محرم الحرام کے دوران سیکورٹی کیلئے موثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں، لیاقت شاہوانی

کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے کہاہے کہ محرم الحرام کے دوران سیکورٹی کیلئے موثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں،6ہزار سیکورٹی اہلکار حفاظتی امور پر تعینات جبکہ پاک فوج اور ایف سی کے دستے اسٹینڈبائی رہیں گے،بلوچستان میں 7 لاکھ سے زائد افراد نیویکسینشن کراوئیں ہیں۔2017-18ء کے رپورٹ کے مطابق خواتین اور بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔بلوچستان حکومت نے خوارک میں وٹامنز شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔آٹا۔ میدہ۔اور گھی وغیرہ میں مشینز کے ذریعے وٹامنز شامل کی جائے گی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز کوئٹہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔لیاقت شاہوانی نے کہاکہ گزشتہ روز یوم آزادی14 اگست سرکاری سطح اور عوام کی جانب سے بھرپور طریقے سے منایا گیا14 اگست یوم آزادی کو امن وامن بھی بحال رہاحکومت بلوچستان محرام الحرام میں سیکورٹی کیلئے بھر پور اقدامات کررہے ہیں۔بلوچستان بھر محرم الحرام کے حوالے سے 6 ہزار سیکورٹی اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔10ویں محرم الحرام کو کوئٹہ شہر میں 6 ہزار سیکورٹی اہلکار تعینات رہیں گے محرم الحرام کے دوران علاقوں پاک فوج اور ایف سی کے دستیں اسٹین بائی رہیں گے۔محرم الحرام میں حساس علاقوں میں کنٹرول رول قائم کیا جائے گا۔محرم الحرام کے دوران لوڈ اسپیکر کے استعمال اور ڈبل سواری پر پابندی عائد ہوگی۔محرم الحرام کے مجالس اور جلوس پر ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کی بھر پور کوشش کرینگے۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ روز ایک بار پھر کورونا کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔14اگست کے بعد آج کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔محرم الحرام کے دوران اگر عزاروں نے ایس او پیز پر عمل درآمد کیا تو کیسز میں کمی ہوسکتی ہے۔بلوچستان میں 7 لاکھ سے زائد افراد نیویکسینشن کراوئیں ہیں۔2017-18ء کے رپورٹ کے مطابق خواتین اور بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔بلوچستان حکومت نے خوارک میں وٹامنز شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔آٹا۔ میدہ۔اور گھی وغیرہ میں مشینز کے ذریعے وٹامنز شامل کی جائے گی۔نمک میں آئیوڈین بھی شامل کیا جائے گا۔لیاقت شاہوانی نے کہاکہ درجہ چہارم کے ملازمین کو دور دراز تعیناتی میں مشکلات ہوتا ہے۔درجہ چہار کے پوسٹوں کیلئے مقامی لوگوں کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے بے روزگاروں کو روزگار کے مواقعوں سے مستفید ہونے کیلئے ملازمت کی حد کو 43 سال مقرر کی گئی ہے جس میں ایک سال توسیع کی گئی۔ترقیاتی منصوبوں کیلئے بلوچستان کے 31 اضلاع میں ماسٹر پلان تیار کیا جارہا ہے۔بلوچستان میں کوئی بااثر نہیں قانون حرکت میں آگیا ہے۔یہ بات درست ہے کہ ہلڑبازی روکنے کے احکامات پر مکمل عمل دارآمد نہیں ہوسکا۔ماضی کی نسبت اس بار ہلڑ بازی کرنے والوں کو کافی حد تک روکا گیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے