جعلی ڈومیسائل،لوکل کے اجراء پر جلد قانون سازی کی جائے، بلوچستان ہائیکورٹ
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) بلوچستان ہائی کورٹ نے جعلی ڈومیسائل لوکلز سے متعلق سینئرقانون دان ساجد ترین ایڈووکیٹ ودیگر کی جانب سے دائرآئینی درخواست پر مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے ڈومیسائل لوکلز سے متعلق قانون سازی پر محکمہ قانون کے اعتراضات کو غیرضروری قراردیتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری (داخلہ)کوحکم دیاہے کہ وہ جلد سے جلد قانون سازی سے متعلق ڈرافٹ تیارکرکے کابینہ سے منظوری اور پھر قانون سازی کیلئے اسمبلی میں پیش کی جائے،بلوچستان بھر میں ڈومیسائل لوکلز کے اجراء کانظام کمپیوٹرائزڈ کرنے اوراس بابت تمام زیرالتواء درخواستیں اور اعتراضات 30دن کے اندر نمٹانے کے ساتھ تصدیقی عمل سے متعلق پروگریس رپورٹ عدالت میں جمع کرائی جائیں۔ڈویژنل بینچ نے مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہاکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری (داخلہ) نے عدالت کوبتایاکہ جعلی ڈومیسائل لوکل سے متعلق قانون سازی کاڈرافٹ محکمہ قانون کوبھیجاگیا تھا جس پرمحکمہ قانون کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں کہ اس جیسا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہیں روکنے کا حکم جاری ہوچکاہے دوسرا سٹیزن شپ ایکٹ1951ء وفاقی قانون سازی ہے جو صوبائی قانون ساز کے ذریعے ترمیم نہیں ہوسکتی فیصلہ میں کہاگیاکہ موجودہ درخواست کاسپریم کورٹ میں زیرسماعت درخواست سے کوئی تعلق نہیں ہے اس آئینی درخواست میں درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے جاری کردہ ڈومیسائل لوکل سرٹیفکیٹس کی تصدیق کی جائیں عدالت نے اعتراف کیاکہ ڈومیسائل لوکل کی منسوخی یا جاری کرنے سے متعلق کوئی قانون نہیں ہے،ڈپٹی کمشنرز کی جانب سے سٹیزن شپ ایکٹ کے سیکشن 17کے تحت ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کیاجاتاہے جس کامقصد کہ وہ یہاں کامستقل باشندہ ہیں لیکن سٹیزن شپ ایکٹ کا سیکشن 17اس مقصد کیلئے قابل اطلاق نہیں ہے،فیصلے میں کہاگیاہے کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے ڈومیسائل /لوکل سرٹیفکیٹس کے اجراء کیلئے قانون سازی کی جارہی ہے اور اس بابت محکمہ قانون کے اعتراضات غیر ضروری ہے،عدالت نے سیکرٹری قانون حکم دیاکہ وہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری (داخلہ) کے ساتھ میٹنگ کریں اور جلد سے جلد اس بابت قانون سازی کا ڈرافٹ تیار کریں عدالت نے یہ بھی حکم دیاکہ اے سی ایس داخلہ بل کی ڈرافٹ پرکام مکمل کرکے کابینہ میں منظوری اور پھر بلوچستان اسمبلی میں قانون سازی کیلئے پیش کریں۔اے سی ایس داخلہ اور کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے نشاندہی کی کہ موجودہ مالی سال کے دوران ڈومیسائل/لوکل سرٹیفکیٹس مینجمنٹ سسٹم کیلئے100ملین روپے مختص کئے ہیں،منصوبے پر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کی مدد کے ساتھ عملدرآمد شروع کیاجائے گا،عدالت نے حکم دیاکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری (داخلہ) سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ساتھ ڈومیسائل /لوکل سرٹیفکیٹس نظام کو بلوچستان بھر میں کمپیوٹرائز کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں،عدالت نے یہ بھی حکم دیاکہ اے سی ایس داخلہ تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کریں کہ وہ جلد سے جلد ڈومیسائل/لوکل کی تصدیق کاعمل مکمل کریں اس کے علاوہ سرٹیفکیٹس سے متعلق تمام زیرالتواء درخواستیں اور اعتراضات 30دن کے اندر نمٹائیں اور اے سی ایس داخلہ کمشنرز کی جانب سے پروگریس رپورٹ ڈپٹی کمشنرز سے جمع کرکے آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کرے،کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے عدالت سے استدعا کی کہ ڈومیسائل/لوکلز کی تصدیق کاعمل جاری ہے اس بابت متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ میٹنگ ہوگی لہٰذاء پروگریس رپورٹ جمع کرنے کیلئے دو ہفتوں کی مہلت دی جائیں۔بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔