پشتونخوامیپ کے وزراء کے ساتھ وزارت سے قبل سائیکل بھی نہیں تھا، حاجی نورمحمد
کوئٹہ (گرین گوادر نیوز) بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی رہنماء صوبائی وزیر پی ایچ ای / واسا حاجی نورمحمد خان دمڑ نے اپنے جاری کردہ بیان میں پشتونخوامیپ کے بیان پر ردعمل کرتے ہوئے کہاکہ پشتونخوامیپ نے جان بوجھ کر عثمان خان کاکڑ کی شہادت کو متنازعہ بنایا گیا پشتونخوامیپ نے پہلے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا جب حکومت نے جوڈیشل کمیشن بنایا گیا تو جوڈیشل کمیشن میں پشتونخوامیپ نے عثمان خان کاکڑ کی شہادت کے حوالے سے ثبوت پیش کرنے میں مکمل طورپرناکام ہوگئے حکومت بلوچستان نے عثمان خان کاکڑ کی شہادت کی تحقیقات کرنے کیلئے ہائی کورٹ کے سنیئر جج کے دورکنی بینچ پر مشتمل جوڈیشل کمیشن بنایا گیا، پشتونخوامیپ کے چیئرمین محمود خان نے عثمان خان کاکڑ کے نماز جنازہ میں اعلان کیا گیا کہ عثمان خان کاکڑ کو شہید کرنے کے حوالے سے ہمارے پاس ٹھوس شواہد اور ثبوت موجود ہے اور محمود خان نے یہ بھی کہاکہ میں نے عثمان خان کاکڑ کے بیٹھے خوشحال کاکڑ کو عثمان خان کاکڑ کی شہادت میں ملوث افرادکے نام بتائے ہے اور ساتھ میں خوشحال کاکڑ کو قسم بھی دیا ہے کہ وہ اس بات کو فعل حال افشاں نہ کرے اور جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا توحکومت نے پشتونخوامیپ کے مطالبے پر ہی جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا گیا جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد جوڈیشل کمیشن نے عثمان خان کاکڑ کی شہادت کی تحقیقات کرنے کیلئے ثبوت طلب کرنے کیلئے اخبارات میں اشتہارت شائع کئے نوٹسز جاری کئے لیکن پشتونخوامیپ کمیشن کے سامنے پیش ہوئی اور نہ ہی کوئی ثبوت پیش کیا پشتونخوامیپ نے خود ہی عثمان خان کاکڑ کے شہادت کو متنازعہ بنایا گیا ہے ہماری تمام تر ہمدردیاں عثمان خان کاکڑ کے فیملی اور خاندان کے ساتھ ہے عثمان خان کاکڑ کے شہادت کے حوالے سے انکے پارٹی پشتونخوامیپ کی طرف سے ہوئی ذیادتی ہوئی عثمان خان کاکڑ کا جو ارمان تھا کہ ان کی موت کو گم کھاتے میں نہ ڈالا جائے وہ انکی پارٹی پشتونخوامیپ ہی نے گم کھاتے میں ڈالا گیاکیونکہ پشتونخوامیپ کی جانب سے عثمان خان کاکڑ کی شہادت کی تحقیقات بنائے گئے جوڈیشل کمیشن میں نہ تو کوئی ثبوت پیش کیا گیا اور نہ کمیشن پیش ہوئے اور نہ ہی کمیشن کے ساتھ تعاون کیا بلکہ اپنی پارٹی کی جانب سے انکی شہادت کو گم کھاتے میں ڈالا گیا لیکن ہماری حکومت اور پوری قوم کی تمام تر ہمدردیاں انکے خاندان اور فیملی کے ساتھ ہے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ عثمان خان کاکڑ ایک نڈر قدرآوار سیاسی رہنماء اور تمام محکموم اقوام کی آواز تھی جوکہ انکی شہادت کے باعث پشتون قوم سمیت تمام محکموم اقوام ایک نڈر قدرآوار سیاسی رہنماء سے محروم ہوگئے عثمان خان کاکڑ کی شہادت سے صوبے اور ملک کی سیاست میں جو خلا پیدا ہوگئی ہے اس سے تادیر پور نہیں کیا جاسکتا ہے انہوں نے کہاکہ پشتون قوم باشعور ہوچکی ہے اب مزید پشتون قوم کو اسطرح کے منفی اور جھوٹے پروپیگنڈوں سے نہیں ورغلایا جاسکتا ہے قوم کو پشتونخوامیپ کی اصلیت کا پتا چل چکا ہے قوم کومزید بے وقوف نہیں بنایا جاسکتا پشتونخوامیپ کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہے ان میں کوئی صداقت نہیں ہے پشتونخوامیپ ہمارے عوامی مقبولیت اور اپنے حلقے اور پشتون بیلٹ میں پزیرائی، پشتون بیلٹ میں اربوں کے ترقیاتی منصوبوں منظور کرانے سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر منفی پروپیگنڈہ کرنے پراترآئی ہے ہمارے خلاف کرپشن و کمیشن، فرسنٹ کے الزامات لگانے والی جماعت کے وزراء اور پارٹی اپنے گریبانوں میں جانکھیں پشتونخوامیپ جو کئی ٹکروں میں تقسیم ہوگئی ہیں اس کی اس اصل وجہ بھی تو کرپشن و کمیشن ہی ہیں 2013 ء سے لیکر2018 ء تک پشتونخوامیپ کے چیئرمین سمیت تمام عہدیداران دن رات کس کس کے تواب کرتے تھے ہم سلیکٹڈ نہیں بلکہ اپنے حلقے کے عوام نے بھرپوراعتماد کرکے ووٹ کے طاقت سے کامیاب کرایا ہے پشتونخوامیپ کے دور حکومت میں جتنا کرپشن ہوا ماضی میں انکا مثال نہیں ملتا ہے پشتونخوامیپ اور انکے پارٹی کے خودساختہ چیئرمین محمودخان اچکزئی جب اقتدار میں تھے اور اِقتدار کے نشے میں اتنے بدمست تھے اور اسٹیبلشمنٹ سے یاری دوستی تھی اس وقت تو نہ آئین و پارلیمنٹ کی بالادستی رہی، نہ جمہوریت کی عالمبرداری رہی نہ پشتونستان کی بات کی نہ ہی افغانستان کی بات حالانکہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان باڑ لگانے کاکام بھی انہیں کی حکومت شروع ہوا اور ٹھیکہ بھی شاہد پشتونخوامیپ نے لیاہوگا اِنکے دور اِقتدار میں سینکڑوں پشتون وکلاء، پشتون اعلیٰ سول آفیسران اور دیگر پشتون عوام دہشتگردی کی بھینٹ چڑھ چکے لیکن نہ اسٹیبلشمنٹ سے کوئی ہرزئی کی، نہ الزامات اور نہ احتجاج جلسے و مظاہرے تھے، اب جب سیاسی بیروزگار ہوگئے اور25 جولائی2018 ء کو پشتون قوم نے انہیں اپنے ووٹ کی طاقت مسترد کردیا تواب ہر چیز کا الزام اسٹیبلشمنٹ، ہر چیز پر احتجاجی جلسے مظاہرے اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈہ کرنا انکا فرت بن چکی ہے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ پشتونخوامیپ نے اپنے دور حکومت میں جتنا کرپشن کیا صوبے کے وسائل کو دونوں سے ہاتھوں سے لوٹنا، صوبے میرٹ کی پامالی اپنے خاندان کے افراد کو میرٹ کو پاؤں تلے روندتھے ہوئے اپنے خاندانوں کے افراد کو میرٹ کے برخلاف انہیں نوازانے کے علاوہ اپنے پانچ سالہ دور حکومت میں پشتونخوامیپ کے وزراء، اراکین اسمبلی سینیٹرز، پارٹی عہدیداران ٹھیکہ دار بنے ہوئے تھے اور پشتون بیلٹ کے تمام ترقیاتی منصوبے کے کنٹریکٹرز پشتونخوامیپ کے وزراء اور عہدیدار تھے جنہوں نے ترقیاتی منصوبوں پرکام کرنے کے بجائے قومی خزانے کی رقم کو مال غنمت سمجھ کر دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے تھے اس وقت تو یہ سب کچھ جائز اور انکے لئے حال تھا پشتونخوامیپ کے وزراء نے اپنے دور حکومت پشتون بیلٹ کے پسماندہ اضلاع کے ایسے علاقوں میں ترقیاتی منصوبے منظورکراکر ترقیاتی منصوبے کیلئے منظور شدہ رقم کو اپنے جیب میں ڈالتے تھے جہاں پر انسان کیا جنگلی جانوار بھی نہیں ہوتے لیکن پشتونخوامیپ نے کرپشن کیلئے ایسے گمنام جگوں پر کرپشن کیلئے ترقیاتی منصوبوں کو منظور کرائے جوکہ صرف فائلوں تک محدود ہے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ کرپشن کے بے تاج بادشاہ ہم نہیں بلکہ پشتونخوامیپ ہی کرپشن کے بے تاج بادشاہ تھی پشتونخوامیپ کے وزراء کے ساتھ وزارت سے قبل سائیکل بھی نہیں تھا لیکن اب ملک کے مختلف علاقوں میں انکے پارٹی کے سابقہ وزراء کے اربوں روپے کاروبار اور کروڑوں روپوں کی لگژی گاڑیاں بنگلے ہے تو کیا پشتونخوامیپ قوم کو یہ بتا سکتی ہے کہ انکی سابق وزراء کے پاس اتنی بڑی دولت، لگژی گاڑیاں، بنگلے اربوں کے کاروبار کیلئے پیسے کہاں سے آگئے صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ ہم پرکرپشن اور فرسنٹ کے الزام لگانے والے پشتون قوم اور صوبے کے عوام کو کیا اس بات کو بتانا پسند کرینگے کہ انکے دور حکومت میں ایک صوبائی وزیر کے داماد کو ایچ، بی ایل بینک کے نام سے کیوں پکارا جاتا صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہا ہے کہ پشتون قوم باشعور ہوچکی ہے اب انہیں مزید جھوٹے نعروں سے کوئی نہیں ورغلا یاجاسکتا کیونکہ پشتون قوم اپنے اچھے اور برے کی پہچان بخوبی کرسکتے ہے صوبائی وزیر نے کہاکہ پشتونخوامیپ لاشوں پرسیاست کرکے قوم کی ہمدردیاں حاصل کرنا چاہتے ہے لیکن پوری قوم نے دیکھ لیا کہ پہلے ایوب اسٹڈیم، ہاکی سٹڈیم، یا دیگر بڑے بڑے گرونڈمیں جلسے کرنے والی جماعت کی حیثیت یہ رہ گئی کہ اب وہ سائنس کے کالج کے گرونڈ تک محدود ہوگئے انہوں نے کہاکہ پشتونخوامیپ لاشوں پر سیاست کرنا چھوڑ دے، صوبائی وزیر حاجی نورمحمد خان دمڑ نے کہاکہ پشتونخوامیپ قومی اداروں کے خلاف منفی پروپیگنڈوں سے بعض آجائے کیونکہ پشتون قوم مزید اپنے قومی اداروں کے خلاف ایک لفظ بھی برداشت نہیں کرینگے۔