بلوچستان نے حلقہ بند یوں کیلئے الیکشن کمیشن سے3ماہ کی مہلت مانگ لی

اسلام آباد (گرین گوادر نیوز) الیکشن کمیشن کو بتایاگیا ہے کہ صوبائی حکومت کی طرف سے لوکل کونسلز کی تعداد اور نام نہ دینے کی وجہ سے الیکشن کمیشن صوبہ میں حلقہ بندیوں کا کام شروع نہیں کر سکا۔صوبہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں مقامی حکومتوں کے انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا۔ جس کی صدارت سکندر سلطان راجہ چیف الیکشن کمشنر نے کی۔ اجلاس میں ممبران الیکشن کمیشن کے علاوہ ایڈوائزر چیف منسٹر بلوچستان، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، سیکرٹریز لوکل گورنمنٹ بلوچستان و خیبر پختونخوا، الیکشن کمیشن اور صوبائی حکومتوں کے افسران نے شرکت کی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے الیکشن کمیشن کو بریف کیا کہ الیکشن کمیشن نے حلقہ بندی کیلئے حلقہ بندی کمیٹیاں اور حلقہ بندی اتھارٹیوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے تاہم صوبائی حکومت کی طرف سے لوکل کونسلز کی تعداد اور نام نہ دینے کی وجہ سے الیکشن کمیشن صوبہ میں حلقہ بندیوں کا کام شروع نہیں کر سکا۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن کی سفارشات کی روشنی میں متعلقہ قوانین میں درکار ترامیم بھی عمل میں نہیں لائی گئیں جو الیکشن کے انعقاد کیلئے نہایت ضروری ہیں۔ ایڈوائزر چیف منسٹر بلوچستان نے الیکشن کمیشن کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ میں لوکل گورنمنٹ الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے غور و خوص کیا گیا اور یہ فیصلہ کیاگیا کہ کیونکہ مردم شماری2017ء کے حتمی اعدادوشمار شائع ہو چکے ہیں لہذا صوبائی گورنمنٹ لوکل کونسلوں کے درجات کی اپ گریڈیشن کرنا چاہتی ہے۔ مزید لوکل گورنمنٹ قوانین میں کچھ ترامیم کی ضرورت کے علاوہ پسماندہ صوبہ ہونے کی وجہ نقشہ جات و دیگر دستاویزات بغرض حلقہ بندی جو الیکشن کمیشن کو مطلوب ہیں ان کی تیاری میں وقت لگے گا لہذا صوبائی گورنمنٹ کو دوسے تین ماہ کا وقت دیا جائے تاکہ صوبائی حکومت تیاری کر کے الیکشن کمیشن کو الیکشن کے انعقاد کے حوالے سے آگاہ کر سکے۔ چیف الیکشن کمشنر نے اس پر صوبائی حکومتوں کے نمائندگان کو یہ باور کروایا کہ صوبہ میں مقامی حکومتوں کی مدت27-01-2019 کو ختم ہو گئی تھی۔آئین کے تحت الیکشن کمیشن نے120 دن کے اندر انتخابات کروانے تھے۔ مخصوص مدت میں انتخابات نہ کروانا آئین کی خلاف ورزی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے