وفاقی حکومت کے پاس کسی قسم کا کوئی اختیار نہیں ہے، مولانا عبدالواسع

کوئٹہ:جمعیت علما اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر مولانا عبدالواسع نے کہا ہے کہ سلیکٹیڈ وزیراعظم غیر جمہوری طریقے سے وزیراعظم ہاؤس کو کمرشل سر گرمیوں کے لئے استعمال کر رہے ہیں جس کی کسی بھی صورت اجازت نہیں دینگے، مولانا فضل الرحمن اور پی ڈی ایم کے دیگر قائدین کے موجودگی کے بغیر وفاق کے ساتھ کسی بھی معاملے پر بیٹھنے کیلئے تیار نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر جمعیت علما اسلام کے سنیئر رہنماؤں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے شروع دن سے اس نا اہل حکومت پر شک تھا کہ وزیراعظم ہاؤس کو کمرشل سرگرمیوں کیلئے استعمال کیا جارہا ہے جب جمعیت علما اسلام نے ان معاملات پر احتجاج کیا تو وفاقی حکومت برا مان گئی اور اب سب پر عیاں ہوگیا ہے کہ وزیراعظم ہاؤس کو کمرشل سر گرمیوں کیلئے استعمال کیا جارہا ہے جمعیت علماء اسلام اور دیگر سیا سی اور جمہوری قوتیں ان معاملات پر خاموش نہیں رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت کی جانب سے جمعیت علما ء اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن اور پی ڈی ایم کے دیگر قائدین سے مذاکرات کے حوالے سے جو بات کی ہے پی ڈی ایم کے مرکزی قیادت موجودہ حکومت کے ساتھ کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کرینگے اور نہ ہی کسی بھی معاملے پر حکومت سے پی ڈی ایم کے مرکزی قیادت کے بغیر بیٹھنے کیلئے تیار ہیں۔ وفاقی حکومت کے پاس کسی قسم کا کوئی اختیار نہیں ہے اور ان کے تمام تر اختیارات کسی اور کے پاس ہے انتخابات میں عوام کے حقیقی نمائندوں کو نظر انداز کیا گیا جس کی وجہ سے صورتحال گھمبیر ہو تی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے پولیس نے بہت بڑی قربانیاں دی ہے اور ان کے قربانیاں رائیگاں نہیں جائے گی شہدا پولیس کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے