مکران ڈویژن بالخصوص گوادر میں پانی اور بجلی کیلئے ہونے والے مظاہرؤں سے سی پیک کے ڈرامہ کا پول کھل گیا ہے،نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی
کوئٹہ(گرین گوادر نیوز) بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ مکران ڈویژن بالخصوص گوادر میں پانی اور بجلی کیلئے ہونے والے مظاہرؤں سے سی پیک کے ڈرامہ کا پول کھل گیا ہے، ایک مخصوص ذہنیت بلوچستان کے لوگوں کو محکوم بناکر اُنہیں ان کے حقوق سے دستبردار کرنا چاہتی ہے۔بلوچستان کے لوگوں پر تجارت، بنیادی ضروریات، آئین وقانون کے دروازے بند کردیئے گئے ہیں۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ روز سراوان ہاؤس کوئٹہ میں مکران ڈویژن سے تعلق رکھنے والے طلباء کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے مکران ڈویژن میں بجلی اور پانی کی عدم دستیابی کے خلاف ہونے والے عوامی احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مکران ڈویژن بالخصوص گوادر میں بنیادی ضروریات پانی اور بجلی کیلئے ہونے والے مظاہرؤں نے سی پیک کے حوالے سے جاری ڈرامہ بازیوں کا پول کھول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر سی پیک منصوبہ کا سرچشمہ اور بنیاد ہے مگر اس سرچشمہ اور بنیاد میں رہنے والے مکران اور باقی بلوچستان کے لوگ بنیادی سہولیات سے محروم ہیں تاہم سی پیک منصوبے کے تحت لاہور میں ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے نام پر مسلسل بلوچستان کے لوگوں کو دھوکہ دے کر حکومت میں نوازے گئے لوگوں کے ذریعے اس کا راگ الاپا جارہا ہے مگر عوامی احتجاج نے سی پیک کی حقیقت سے پردہ اٹھاکراسے آشکار کردیا ہے۔انہوں نے کہا کہ 73 سالوں سے دشمن قرار دیئے جانے والے ملک کے لوگوں کیلئے تمام قومی اور بین الاقوامی اصولوں میں ترمیم کرکے کرتار پور راہدی کھول دی جاتی ہے مگر بلوچستان کے لوگوں پر تجارت، بنیادی ضروریات، آئین وقانون کے دروازے بند کئے گئے ہیں جس سے یہ محسوس ہورہا ہے کہ ایک خاص ذہنیت بلوچستان کے لوگوں کو محکوم بناکر انہیں ان کے حقوق سے دستبردار کرنا چاہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاست پاکستان مکران ڈویژن بالخصوص گوادر کے لوگوں کو بنیادی ضروریات فراہم کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھاتے ہوئے ایران سے مکران ڈویژن کو جو بجلی فراہم کی جارہی ہے اس کے بدلے بقاجات ادا کئے جائیں۔