کوئٹہ، تھری اے الائنس کیس،کمپنی کا ڈائریکٹر گرفتار
کوئٹہ: تھری اے الائنس اربوں روپے فراڈ کیس میں اہم پیشرفت، ڈائریکٹر تھری اے الائنس کو گرفتارریمانڈپرنیب کے حوالے کردیا گیا، ملزم لوگوں سے اربوں روپے کیس میں روپوش تھا، ڈی جی نیب کی احکامات پر مرکزی ملزم کاشف قمر کی جلد ازجلد گرفتار ی کے لئے بھی کوششیں جاری ہیں۔ قومی احتساب بیورو (نیب) بلوچستان کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق قومی احتسا ب بیورو بلوچستان نے تھری اے الائنس کیس میں اہم پیشرفت کرتے ہوئے جعلی کمپنی کے ڈائریکٹر سید میر کو کوئٹہ سے گرفتار کر لیا ہے، ملزم سینکڑوں لوگوں سے منافع کے جھانسہ پر بھاری رقم وصول کر کے روپوش تھا، ڈی جی نیب بلوچستان کی ہدایات پر مرکزی ملزم کاشف قمر کی گرفتاری کے لئے کوششیں جاری ہیں۔ ملزم کا ریمانڈ حاصل کر کے مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے۔واضح رہے نیب کو ملنے والی شکایات اور ابتدائی چھان بین سے پتہ چلا کہ 3A الائنس نامی کمپنی نے کوئٹہ سمیت اندرونِ بلوچستان اور سندھ کے چندشہروں میں اپنے دفاتر بنا کر عوام سے اربوں روپے سرمایہ کاری کی مد میں وصول کئے، سرمایہ کاری کرنے والوں کو کچھ عرصہ منافع کی رقم بھی ملتی رہی لیکن ملزمان اچانک تمام دفاتر بند کر کے روپوش ہو گئے۔ عوام الناس کی جانب سے شکایات موصول ہونے پر ڈی جی نیب بلوچستان نے تحقیقاتی ٹیم تشکیل دیتے ہوئے تھری الائنس کمپنی کے خلاف فوری تحقیقات کا حکم دیا۔نیب بلوچستان انٹیلی جینس ٹیم کی مسلسل نگرانی کے بعد کیس میں مطلوب ملزمان ندیم جگا، احمد جان، جلات خان، شادی خان اور شاہد گل کو گرفتار کیا گیا جبکہ کیس کا دائرہ کار بڑھاتے ہوئے آج جعلساز کمپنی کے ڈائریکٹر کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ عوام الناس سے فراڈ کیس میں مرکزی ملزم کاشف قمر سمیت 25 افراد کے خلاف تقریبا 7 ارب روپے فراڈ کا ریفرنس بھی احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کیا جا چکا ہے۔ کیس کا مرکزی ملزم کاشف قمر تاحال روپوش ہے، تاہم مرکزی ملزم کی جلد ازجلد گرفتار ی کے لئے کوششیں جاری ہیں۔