کانک، 10 سالہ بچہ زیادتی کی بعد قتل

مستونگ:کانک کے علاقے میں سفاک درندوں نے دس سالہ معصوم بچے کو اپنی حوس کا نشانہ بنا نے کے بعد قتل کرکے لاش کو پہاڑ میں پھینک دیا۔ ڈپٹی ڈپٹی کمشنر مستونگ میجر (ر)محمدالیاس کبزئی نے واقعہ کا ازخود سخت نوٹس لے لیا۔ملزمان کی گرفتاری کے لئے اسسٹنٹ کمشنر کے سربرائی میں ٹیم تشکیل دے دی گئی،تفصیلات کے مطابق کانک کے علاقہ چشمہ دولئے کا رہائشی داد محمد سرپرہ کے دو بیٹے ایک 10 سالہ بیٹا اور اس کا چھوٹا بھائی دوروز قبل بکریاں چرانے کیلئے قریبی پہاڑوں پر گئے جہاں سے واپسی پر گھر آتے ہوئے 10 سالہ لڑکا انجیر توڑنے چلاگیا لیٹ کرنے پر اس کا چھوٹا بھائی بکریاں لے کر اپنے گھر چلاگیا۔ جس کے بعد دس سالہ بچہ اچانک لاپتہ ہوگیا۔ والدین کو بچے کے بارے میں تشویش لائق ہوگئی انہوں نے اپنے لخت جگر کی تلاش شروع کی اور ان پر بجلی اس وقت گری جب وہ اپنے معصوم لخت جگر کی لاش قریبی پہاڑ سے دیکھا جس کو سفاک درندوں نے زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا جبکہ موقع پر موٹر سائیکل کے نشانات بھی ملے ہیں،بچے کو اہل خانہ نے دفنادیا اور نامعلوم درندوں کی خلاف مقدمہ کی درخواست دی اطلاع ملنے پر لیویز تھانہ درینگڑھ کے لیویز آفیسران نے بھی جائے وقوعہ کا دورہ کرکے مزید تحقیقات شروع کردی، واقع کی اطلاع ملنے پر ڈپٹی کمشنر مستونگ میجر (ر)محمدالیاس کبزئی نے ازخود سخت نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کے لئے اسسٹنٹ کمشنر عطاء المنیم کے سربرائی میں میجر رسالدار شاہ محمد زہری انچارج درینگڑھ لیویزتھانہ رسالدار ظہیراحمدمحمدشہی پر مشتل ٹیم تشکیل دے دی گئی،ٹیم نے اسسٹنٹ کمشنر کے سربرائی لیویزفورس کے نفری کے ہمراہ کاروائی شروع کردی اور جائے وقوع کا معائنہ اور لواحقین سے معلومات حاصل کررہے ہیں،جبکہ انچارج درینگڑھ لیویزتھانہ رسالدارظہیراحمد محمدشہی کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیاگیا۔ڈپٹی ڈپٹی کمشنر مستونگ میجر (ر)محمدالیاس کبزئی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ بچے کے ساتھ جو ظلم و زیادتی کے بعد قتل کرنا انسانیت سوز ہے اس واقعہ میں ملوث عناصر کو کیفر کردار تک پہنچا کر دم لیں گے جو انسانیت کے نام پر بد نما داغ ہے واقع میں ملوث عناصر کی گرفتاری کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہیں اور انہیں سخت ہدایات جاری کردی ہیکہ وہ تمام وسائل برائے کار لاتے ہوئے ملوث ملزمان کو ہرحال میں قانون کے گرفت میں لائیں گے اس حوالے سے کسی قسم کی کوتائی برداشت نہیں کرینگیانھوں نے کہاکہ ملزمان چائے جتنا بھی باآثر کیوں نہ ہو قانوں سے گرفت سے نہیں بچ سکتے قانوں سے کوئی بالاتر نہیں ہیں،انھوں نے کہاکہ بچے کے والدین کو ضرور انصاف فراہم کیاجائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے