دانشمندانہ فیصلوں سے عدلیہ کی وقار میں اضافہ اور بلو چستان کے عوام کی دلجوئی ہوگی، امان اللہ
کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) سپریم کورٹ بار ایسوسیشن کے سابق صدرسینیٹر(ر)امان اللہ نے اپنے ایک بیان میں جوڈیشل کمیشن پاکستان میں منگل کے روز فیصلوں کو قابل قدر قرار دیتے ہوئے اس کو وکلاء کے اتحاد کی فتح و نامور وکیل حامد خان کی جراتمندانہ قیادت کا ثمر سے تعبیر کیا ہے جس کے نتیجے میں سندھ ہائی کورٹ کے سینارٹی میں چوتھے نمبر کے جج کی سپریم کورٹ میں مجوزہ نامزدگی واپس کردی گئی جب کہ بلوچستان سے ایک اور جج چیف جسٹس جمال خان مندوخیل کو سپریم کورٹ میں جج تعینات کرنے کی منظوری سمیت ان کی جگہ سینئر ترین جج جسٹس نعیم اختر افغان کو بلوچستان کا چیف جسٹس مقرر کرنے کا فیصلہ کیا ان دانشمندانہ فیصلوں سے عدلیہ کی وقار میں اضافہ اور بلو چستان کے عوام کی دلجوئی ہوگی ہم دونوں جج صاحبان کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتے ہوئے توقع ظاہر کرتے ہیں کہ سپریم کورٹ میں وہ اپنے پیش رو بلوچستان سے جراتمند و دلیر جج جسٹس قاضی فائز عیسی کی طرح آئین و قانون و صوبے کے جائز حقوق کے تحفظ میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرینگے و ملک و عوام میں انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے بلوچستان کے نئے چیف جسٹس سے بھی ان توقعات کے ساتھ ساتھ بنیادی حقوق کے تحفظ اور عام شہری کی داردرسی میں اپنی صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔