صوبہ بھر میں اسلحہ کی نمائش کے خلاف بھر پورآپریشن شروع کیا جائے، میرضیاءلانگو

کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو کی زیر صدارت گزشتہ روزصوبے میں امن و امان کی موجودہ صورتحال سے متعلق اعلیٰ سطحی  اجلاس منعقد ہوا اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان  مطہر نیاز رانا نے اسلام آباد سے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا، انسپکٹر جنرل پولیس محمد طاہر راے،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ ارشد مجید، سیکرٹری پرائمری  صحت عزیز جمالی اور کمشنرکوئٹہ ڈویژن اسفندیار کاکڑ کے علاوہ  ریجنل پولیس افسران، محکمہ داخلہ اور پولیس کے دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی طرف سے اجلاس کو صوبے میں امن و امان،پرائیویٹ سیکورٹی گارڈ کی مجموعی اعدادوشماراور سیکرٹری پرائمری ہیلتھ  عزیز جمالی کی جانب سے کرونا وائرس کی موجودہ اور صوبے بھر میں چیک پوسٹوں کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے اٹھائے گئے اقدامات اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔وزیر داخلہ نے حالیہ دنوں میں صوبے کے مختلف اضلاع میں پرائیویٹ سکیورٹی گارڈکی اسلحہ نمائش اور کالے شیشوں کی نمائش پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس طرح کے واقعات کی موثر روک تھام کے لئے ایک جامع حکمت عملی کے تحت ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ وزیر داخلہ نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے  باقاعدگی سے اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ہدایت کی کہ افسران اپنے متعلقہ ریجنز میں امن و امان کی صورتحال اور اس سلسلے میں اپنی مجموعی کارکردگی کے بارے میں آئندہ اجلاسوں میں تفصیلی بریفنگ دیں۔ وزیر داخلہ نے صوبے کو غیر قانونی اسلحے اور منشیات سے مکمل طور پر پاک کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس سلسلے میں ٹھوس اور نظر آنے والے اقدامات اٹھانے ہوں گے جس پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں صوبے میں اسلحہ کی نمائش  پر پابندی کا بھی اصولی فیصلہ کیا گیا تاہم اس سلسلے میں حتمی فیصلے کے لئے صوبائی کابینہ کریگی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ صوبائی حکومت امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے سلسلے میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کو مزید مستحکم کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کرے گی لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اس حوالے سے عوامی توقعات پر پورا اترنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اچھا کام کر رہے ہیں۔جس میں مزید بہتری کی ضرورت ہے، ہماری فورسز ایک مثالی ہیں، جس کو ہم ایک قابل فخر فورس بنائیں گے۔ وزیر داخلہ نے ہر سطح پر قانون کی موثر عملداری کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ شرپسند عناصر پرکڑی نظر رکھی جائے، گاڑیوں میں کالے شیشوں کے استعمال کے خلاف بھر پور مہم چلائی جائے، اسلحے کی نمائش، ہوائی فائرنگ، منشیات کی خرید و فروخت اور دیگر سماج دشمن سرگرمیوں کے خلاف سخت کاروائیاں عمل میں لائی جائیں۔ انہوں نے مزید ہدایت کی کہ منتخب عوامی نمائندوں کے ساتھ ڈیوٹی پرمامور پولیس اہلکاروں کی سول کپڑوں میں ڈیوٹی پر پابندی لگائی جائے، صوبہ بھر میں تمام مستقل پولیس چیک پوسٹوں کی حالت درست کرکیوہاں پر کیمرے نصب کئے جائیں اور تھانوں کی سطح پر عوام کے ساتھ پولیس کے عمومی رویوں میں واضح بہتری لائی جائے۔ اجلاس کو صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے آئندہ کے لائحہ عمل کے مختلف پہلووں کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے مزید بتایا گیا کہ منشیات کی موثر روک تھام کے لئے اضلاع کی سطح پر نارکوٹکس ایراڈیکیشن ٹیمیں تشکیل دی جارہی ہیں جو براہ راست ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کی سربراہی میں کام کریں گی اور اپنے اپنے اضلاع میں منشیات فروشوں کے خلا ف کاروائیاں کریں گی۔ اجلاس کو پولیس کی مجموعی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اسی طرح غیر قانونی اسلحے کے خلاف کاروائیوں کرے صوبائی حکومت کی گڈ گورننس اسٹریٹیجی پر عملدرآمد کو اپنی ترجیحات کا اہم جز قرار دیتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈویژنل کمشنرز اور آرپی اوز اپنے متعلقہ ریجنز میں گڈ گورننس اسٹریٹیجی پر عملدرآمد کے ذمہ دارہوں گے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومت کی گڈ گورننس اسٹریٹیجی کے تحت صوبہ بھر میں اسلحہ کی نمائش کے خلاف بھر پورآپریشن شروع کیا جائے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے