صحت کے شعبے میں انقلابی تبد یلیا ں لا ئی جا رہی ہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت محکمہ صحت کے وفاقی اور صوبائی بجٹ میں شامل ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد ہوا۔اجلاس میں سیکریٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نورالحق بلوچ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ عزیز احمد جمالی، سیکرٹری بلڈنگ غلام علی بلوچ، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری زاہد سلیم، سیکریٹری اطلاعات سہیل الرحمان بلوچ اور اسپیشل سیکرٹری خزانہ لعل جان جعفر سمیت دیگر متعلقہ حکام کی شرکت کی اجلاس کو کووڈ- 19 رسپانس پروگرام، کم ترقی یافتہ علاقوں میں موجود ڈی ایچ کیوز، ٹی ایچ کیوز اور بی ایچ یوز کو مستحکم کرنے سمیت پی ایس ڈی پی 22-2021 میں شامل ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ کووڈ -19 رسپانس پروگرام کے تحت 31 ڈی ایچ کیوز اور 7 ٹی ایچ کیو لیول ہسپتالوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔ اور 31 اسٹیٹ آف دی آرٹ آئی سی یو قائم کیے جائیں گے۔پروگرام کے تحت تمام اضلاع میں 10 بستروں پر مشتمل آئی سی یو/ ایچ ڈی یوز قائم کیے جائیں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس منصوبے کے تحت بلڈ بینک، پیتھالوجی ڈیپارٹمنٹ، ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ اور تمام سہولیات سے آراستہ ایمبولینسز فراہم کی جائیں گی اور پروگرام کی تکمیل سے مجموعی طور پر ہیلتھ ڈیلیوری سسٹم میں بہتری آئے گی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے پروگرام پر عملدرآمد کے لیے فنڈز کا اجراء کر دیا ہے۔ اور اسکے علاوہ کم ترقی یافتہ علاقوں کے موجودہ بنیادی مراکز صحت کو مستحکم کرنے کے لئے خطیر فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ جبکہ صوبے کے تمام بڑے ہسپتالوں کی بہتری کے لیے فنڈز رکھے گئے ہیں اور موجودہ دیہی مراکز صحت میں ایمرجنسی رسپانس سینٹر قائم کیے جائیں گے۔ اور سول ہسپتال کوئٹہ میں سرجیکل اور میڈیکل ٹاور کی فزیبلٹی سٹڈی اور اس پر عمل درآمد کے لئے 1000 ملین روپے رکھے گئے ہیں۔ جبکہ چلڈرن ہسپتال کی توسیع، نصیر آباد میں میڈیکل کالج کے قیام کی فزیبلٹی سٹڈی اور نرسنگ کالجز کی تعمیر کے منصوبے بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اسکے ساتھ ساتھ شیخ خلیفہ بن زید ہسپتال میں پی جی ایم آئی بلاک تعمیر کیا جائے گا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ صحت کے شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں وزیراعلی کی ہدایت کی کہ کووڈ 19 کنٹرول رسپانس پروگرام پر عمل درآمد کے لئے جامع حکمت عملی اپنائی جائے اور کم ترقی یافتہ علاقوں میں صحت کی سہولیات کی فراہمی اور اسٹرکچر کی مضبوطی کے لیے موثر اقدامات کیے جائیں۔