دین اسلام میں خواتین کو جو عزت و احترام دیاگیا وہ کسی مذھب میں نہیں، مولانا منظورمینگل

خضدار (گرین گوادرنیوز) معروف عالم دین مذہبی اسکالر مولانا منظور احمد مینگل نے کہاہے کہ اللہ و رسول کی باتیں علمائے کرام کی زبان سے سننا یہ ایک اعزاز ہے۔اللہ رب العزت فرماتے ہیکہ ہم نے ھمارے اوپر قرآن مجید نازل کیا تاکہ اس سے تم پر حق کو واضح کردیں۔ احادیث یہ قرآن مجید کی تشریح ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ سلم نے اپنے قول و فعل کے زریعے ہی تشریح فرمایا۔ اللہ کے رسول کے تمام معمولات دین کے تناظر میں تھے۔ رسول اللہ علیہ وسلم کی زبان سے جو نکلتاتھا وہ کل دین ہے۔دین کو کمزور کرنے کے لیے یہ سازش کی جارہی ہے کہ بس جب قرآن مجید ہے تو پھر احادیث کی کیا ضرورت ہے جبکہ احادیث عملی قرآن مجید ہے اور دین کی ابتدا وحی ہے۔ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا اٹھنا بیٹھنا، غمی خوشی یہ سب دین کی تشریح ہے۔سحاح ستہ یہ آپ کی زبان سے نکلنے والی باتیں اور قول و فعل پر مبنی احادیث ہیں۔ آج قوم کی زبوحالی کی وجہ پیغمبرصلی اللہ علیہ وسلم کی احکامات سے روگرادنی ہے، کائنات کا سب سے بہترین لباس آپ کے ہے۔ دنیا میں سب سے خوبصورت چہرہ حضورصلی اللہ علیہ وسلم کا تھا اس لیے امت کو بھی اسوحسنہ اپنانا چاہئے ہے، مسلمانوں کے اوپر جو مصیبتیں آتی ہے تو اس میں ضرور اعمال میں کوتاہی ہوگی احکامات الہی کی خلاف ورزی ہوگی جس کے سبب وہ مصیبت بطور عذاب آئی ہوتی ہے اور انسان کی ذلت کا سبب بن جاتے ہیں۔ بسااوقات عمل کم ہوتے ہیں لیکن اخلاص کی بنیاد پر اس کو فوقیت حاصل ہوتی ہے۔ یعنی اعمال کے دارومدار نیتوں پر ہے، اگر نیتیں صحیح ہو تو پھر اعمال کی اہمیت زیادہ ہوتی ہے۔ انسان کے لیے آخری مراحل اعمال کا تول ہوناہے۔ انسان کے قول و فعل یہ سب وزن ہونگے، حدیث میں ہے کہ زبان جہنم میں لے جانے کا سبب بنے گا اس لیے زبان کو کنٹرول کی اشد ضرورت ہے، سب سے پہلے قبر میں کیڑے آنکھوں پر حملہ آور ہونگے، لہذا آنکھیں سنبھالنا ضروری ہے۔ وہ آنکھیں مبارک ہیں جو نگاہیں نیچے رکھ کر فسق و فجور سے خود کو محفوظ کررہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے زہری میں منعقد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، دریں اثنا خضدار بھر سے آئے علماکرام معزیزین شہر اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ جلسہ دستار فضیلت، و شال پوشی تقریب میں ممتاز عالم دین خطیب مولانا نصیب مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ مدارس دین کے محافظ اور دین کے قلعے ہیں اور ان مدارس کی وجہ سے زمین پر قال اللہ وقال الرسول ہوتے رہیں گے تو دنیا قائم و دائم ہونگے یہ مدراس دینیہ ہمارے محسن ہیں۔ دین اسلام میں خواتین کو جو عزت و احترام دیاگیا وہ کسی مذھب میں نہیں، کہ دین اسلام میں خواتین کے لیے گھر بیٹھے وہ اجر ہیں جوکہ مرد حضرات کو مساجد میں و عبادت کرتے خانوں میں جاکر مل سکتے ہیں لیکن اسلام نے خواتین کے لیے آسانی کرکے انہیں گھر میں ہی نماز پڑھنے اور عبادت کرنے پر مستحق اجر ٹھہرایاہے۔ جلسہ میں جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری وڈیرہ غلام سرور موسیانی نے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ عوام علما اور دیندار طبقہ سے قربت رکھیں۔ اس میں دین و دنیا کے فلاح ہے، دینی مدراس اور علماسے صحبت رکھنا ہماری کامیابی ہوگی۔ پروگرام سے جمعیت علماء اسلام کے مرکزی رہنما سردار علی محمد۔قلندرانی ودیگر نے خطاب کیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے