گوادر کے بے سہارا لوگ اپنی ترقی کے لیئے نہیں دو وقت کی روٹی کے لئے پریشان ہیں، امان اللہ کنرانی
کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) سپریم کورٹ بار ایسوسیشن کے سابق صدر سینیٹر(ر)امان اللہ کنرانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گوادر میں چینی ترقی کے ثمرات تو اب تک نہیں پہنچ سکے مگر گوادر کے عوام کا واحد زریعہ معاش ماہی گیری اور ان کے بچوں کے منہ کا نوالہ چھیننے کے لئے فشنگ کے لئے دیو قامت ٹرالر پہنچ گئے جس سے گوادر کے بے سہارا لوگ اپنی ترقی کے لیئے نہیں دو وقت کی روٹی کے لئے پریشان ہیں انہوں نے کہاکہ جب تکزمینی حقائق قطر کے روڈ ماڈل و جنوبی افریقہ کی پیروی میں Truth&Reconciliation کا فارمولا اختیار نہیں کیا جاتا اور بات چیت کے لئے ٹھوس و نظر آنے والے اقدامات نہیں کئے جاتے،عسکری قیادت پْل کا کردار ادا نہیں کرتی اس وقت تک عمران خان کے دعوے محض گوادر کے سمندر کی جھاگ کی مانند یا بلبلے ثابت ھوں گے انہوں نے کہاکہ گوادر کی ترقی عوام کی شراکت داری سے ممکن ہے چائنا کی بالادستی و ترقی کے دعووں پرہانک کانگ کو بھی تحفظات ہیں اور پھر ہانگ کانگ کا موازنہ گوادر سے کریں تو آپ گوادر کے عوام کو بد ھا کا پیروکار نہیں پیر سمجھیں گے داد دیں گوادر کے عوام کو جنھوں نے ابھی تک بنگالیوں کی طرح بوتل میں بم بناکر چینیوں کا پیچھا نہیں کیا بھول جائیں گے کہ تاریخ کیا سلوک کرتی ہے قبضہ گروں کے خلاف جب ترقی کے نام پر آپ اس کا روزگار,امن،چین،عزت و آبرو چھینینگے تو نتائج کے لئے بھی تیار ھونا ھوگا حد ہے چائنا گذشتہ دو دھائیوں سے گوادر کے چند ہزار لوگوں کو پانی بجلی و گیس و بنیادی سہولیات و ضروریات و روزگار فراھم نہ کرسکا اپنے لئے بین الاقوامی سہولتوں سے آراستہ 7 سٹار بزنس بے بناکر گوادر کے عوام کا منہ چڑا رہے ہیں یہ نسل تو آہ و بکا میں مر گھپ جائے گی مگر ان کی آہ ھوں سے جو چنگاری اْٹھے گی اور طوفان بن کر شورش زدہ بچے بڑے ہوں گے تو فلسطینیوں کی طرح اسرائیلیوں کے ٹینکوں پر پتھر(یعنی چینیوں)تو پھینکیں گے۔