ناراض بلوچوں سے بات کرنے کا سوچ رہا ہوں:عمران خان
گوادر: وزیراعظم عمران خان نے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو پاکستان کا سوچے گا، وہ بلوچستان کا ضرور سوچے گا، میں ناراض بلوچوں سے بات کرنے کا سوچ رہا ہوں۔
وزیراعظم نے خطاب میں کہنا تھا کہ پاکستان میں صرف الیکشن جیتنے کے لیے کام کیے گئے لیکن میرا مقصد عوامی خدمت ہے۔ چاہتا تو لندن میں شاہانہ زندگی گزار سکتا تھا لیکن میری ترجیح کچھ اور ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ یکساں ترقی سے ملک اوپر اٹھتا ہے۔ سوچتا تھا اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو بلوچستان پر توجہ دیں گے۔ ہم بلوچستان کا احساس محرومی ختم کریں گے۔ سی پیک کا سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا۔ اس صوبے کی عوام کیلئے انٹرنیٹ کی سہولت تھری اور فور جی متعارف کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری نے بیرون ممالک کے درجنوں دورے کیے، میں بھی ان کی طرح گرمیاں لندن میں گزار سکتا ہوں۔ سابق وزیراعظم نواز شریف نے نواز شریف نے لندن کا ایک سرکاری اور 23 نجی دورے کیے لیکن ایک بار بھی بلوچستان کا دورہ نہیں کیا
سابق صدر آصف زرداری بھی ایک بار بلوچستان نہیں آئے کیونکہ دونوں سابق حکمرانوں کے
مقاصد کچھ اور تھے، دونوں نے کبھی اس پسماندہ صوبے کی ترقی کا نہیں سوچا، یہ ان علاقوں میں جاتے تھے جہاں سے الیکشن جیتنا ہوتا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ نواز شریف اور زرداری بیرون ملک شاپنگ پر زیادہ توجہ دیتے تھے، اگر یہ ملک پر توجہ دیتے تو شاید اب بھی وزیراعظم ہوتے۔ بدقسمتی سے کسی نے بلوچستان کی ترقی پر توجہ نہیں دی۔ بلوچستان سے وفاق اور سیاستدانوں نے انصاف نہیں کیا۔ ہماری حکومت نے بلوچستان کو سب سے بڑا پیکج دیا۔