اپوزیشن اراکین کے خلاف غیر قانونی اور بوگس ایف آئی آر درج کی گئی، سکندر ایڈووکیٹ
کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ متحدہ اپوزیشن اراکین کے خلاف ایف آئی آر ودڈرا ہونے کے بعد ہم نے تھانہ چھوڑ دیا اور آج متحدہ اپوزیشن میں شامل تینوں جماعتوں کا اکھٹا اجلاس ہوگا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا، اب متحدہ اپوزیشن بلوچستان حکومت کو ٹف ٹائم دے گی، حکومت نے بجٹ میں اربوں روپے کے غیر ضروری اسکیمات شامل کئے ہیں، اپوزیشن چاہتی ہے کہ بلوچستان آئین ناور قانون کی بالادستی ہو، میں لوٹ کھسوٹ ختم ہو، میرٹ پر تمام معالات ہو اور کرپشن کا خاتمہ ہواس سلسلے اپوزیشن اراکین کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، اپوزیشن حکومت کے خلاف ایف آئی آر کی درخواست واپس نہیں لے گی کیونکہ اپوزیشن اراکین کو سرعام بکتر بند گاڑی سے کچلنے کی کوشش کرتے ہوئے جرم کا ارتکاب کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو کوئٹہ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ہم نے تھانے میں 13روز گزارے، شروع میں ہی جب متحدہ اپوزیشن اراکین کے خلاف غیر قانونی اور بوگس ایف آئی آر درج کی گئی تو ہم نے ایک ہی مطالبہ کیا کہ ہمیں گرفتار کیا جائے اور اگر ہم بے گناہ ہے تو پھر حکومت نے اپوزیشن اراکین کو پریشرائز کرنے کے لئے جو ایف آئی آر درج کی ہے اسے واپس لیا جائے۔ ایف آئی آر ودڈرا ہونے سے قبل ہمارے نام مذکورہ مقدمے سے نکالے گئے مگر ہم نے تھانے سے جانے سے انکار کیا اور موقف اختیا رکیا کہ ایف آئی آر ودڈرا کیا جائے کیونکہ ہمیں اپنے سروں پر تلوار لٹکتی ریلیف قابل قبول نہیں ہے اور گزشتہ رات صوبائی وزراء میر ضیاء اللہ لانگو، عارف جان محمد حسنی، میر سلیم احمدکھوسہ اور مبین خلجی نے تھانے پہنچے اور بتایا کہ ایف آئی آر وڈرا ہوگیا ہے جس پر ہم تھانے سے نکلے اور اپوزیشن کی چھوٹی ایک میٹنگ ہوئی بلکہ آج شام کو ہماری پارٹیوں کااجلاس ہے جبکہ رات کو تینوں جماعتوں کا اکھٹا اجلاس ہوگا جس میں طے کیا جائے گا کہ آگے ہم نے کیا لائحہ عمل اختیار کرنا ہے۔ ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پارٹی تو ابھی شروع ہوگئی ہے ہمیں 13دن تک تھانے میں روکے رکھا اور اب پارٹیاں آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گی جس کا اعلان آج بروز پیر کیاجائے گا۔ صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ تھانے میں 13دن تک صوبے کی عوام نے اپوزیشن جماعتوں کے اراکین کا جس انداز میں خاطر تواضع کی دراصل یہی وزیراعلیٰ بلوچستان اور اس کی حکومت پر عوام کا بداعتمادی کا اظہار ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا ہے کہ اپوزیشن اراکین تھانے میں دعوتیں کھا رہے ہیں اس سے انہیں خود معلوم ہونا چاہیے کہ عوام کا اعتماد حزب اختلاف پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اب حکومت کو ٹف ٹائم دے گی، حکومت نے بجٹ میں اربوں روپے غیر ضروری اسکیمات شامل کئے ہیں ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان آئین ناور قانون کی بالادستی ہو، میں لوٹ کھسوٹ ختم ہو، میرٹ پر تمام معالات ہو اور کرپشن کا خاتمہ ہواگر ایسا ہو تب ہی بلوچستان کے لوگ خوشحال ہوں گے اور صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہے اس کے لئے ہمیں جو بھی قربانی دینی پڑی ہم دیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اپوزیشن نے ایف آئی آر درج کرنے کے لئے جو درخواست دی ہے وہ واپس نہیں لے گی ہم نے کوئی جرم نہیں کیا جبکہ حکومت نے سرعام جرم کیا ہے ایم پی ایز کو بکتر بند گاڑی سے کچلنے کی کوشش کی جو اب بھی زیر علاج ہیں ایسا کرنے والوں کو سزا ملنی چاہیے۔