نیب نے سابق سٹی ناظم کوئٹہ سمیت 5 افراد کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا
کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری قیمتی اراضی کو ڑیوں کے بھا لیز پر دینے کا معاملہ، نیب بلوچستان نے سابق سٹی ناظم کوئٹہ اور سابق میئر کوئٹہ سمیت 4افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا، قومی خزانے کو غیر قانونی عمل سے 52کروڑ سے زائد کا نقصان پہنچایا گیا، معزز عدالت کی توثیق سے متنازعہ اراضی کو منجمند کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے،قومی احتساب بیوروبلوچستان نے قیمتی سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے ذریعے قومی خزانے کو 52کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کے الزامات کی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے سابق سٹی ناظم کوئٹہ میر مقبول احمد لہڑی، سابق میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ سمیت 4افراد کے خلاف ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر کردیاہے۔قومی احتساب بیورو (نیب) بلوچستان کے جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق چیئر مین نیب جسٹس جاوید اقبال کی منظوری سے کوئٹہ کے وسط میں واقع کوئٹہ میٹروپولیٹن کارپوریشن کی انتہائی قیمتی سرکاری اراضی کی غیر قانونی لیز کی تحقیقات کی گئیں تو انکشاف ہوا کہ سابق سٹی ناظم کوئٹہ مقبول لہڑی نے ناظم کی حیثیت سے بلوچستان لوکل گورنمنٹ آرڈیننس2001 اور بلوچستان لوکل کونسل پراپرٹی رولز کے برخلاف 5292اسکوائرفٹ رقبے پر محیط سرکاری قیمتی زمین بغیرکسی نیلامی کے عمل اورضروری قانونی طریقے کار کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے عظیم الدین نامی شخص کو اونے پونے داموں لیز پر دی۔بعد ازاں میئر کوئٹہ ڈاکٹر کلیم اللہ نے زمین کے رقبے میں مزید اضافہ کرتے ہوئے عتیق الرحمن نامی ایک اور پرائیوٹ شخص کو غیر قانونی طور پر مذکورہ سرکاری اراضی انتہاہی کم قیمت میں الاٹ کردی۔ غیر قانونی طور پر الاٹ کی گئی اراضی کی موجودہ مارکیٹ ویلیو50کروڑ روپے سے زائد ہے۔نیب بلوچستان نے ڈی جی نیب بلوچستان کی سربراہی میں سرکاری اراضی کی تحقیقات مکمل کرکے ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں جمع کرادیا ہے۔واضح رہے نیب بلوچستان نے کوئٹہ میٹرو پولیٹن کارپوریشن کی جانب سے قیمتی سرکاری زمین کو کوڑیوں کے بھاو لیز پر دینے کا نوٹس لیتے ہوئے سرکاری اراضی پر تعمیر کئے گئے شاپنگ پلازہ کو منجمد کرنے کے احکامات جاری کیے تھے۔