اپوزیشن کے خلاف درج ایف آئی آرواپس لے لی ہے،اپوزیشن کی جانب سے درخواست کا خود سامناکرونگا،وزیر اعلیٰ بلو چستان
کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلو چستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کے خلاف درج ایف آئی آرواپس لے لی ہے اپوزیشن کے سامنے شرط رکھ سکتاتھاکہ میرے خلاف دائر درخواست واپس لیں مگرایسانہیں کیا اپوزیشن کی جانب سے درخواست کا خود سامناکرونگااپوزیشن 2گروپوں میں تقسیم ہے،ایف آئی آر واپس ہونے کے بعدایک گروپ دھرناختم کرنے پر راضی مگردوسرا نہیں۔یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔وزیراعلیٰ جام کمال خا ن نے کہا کہ اپوزیشن کے سامنے شرط رکھ سکتاتھاکہ میرے خلاف دائر درخواست واپس لیں مگرایسانہیں کیا،اپوزیشن والے خود آپس میں انتشار کاشکارہیں،اپوزیشن 2گروپوں میں تقسیم ہے ایف آئی آر واپس ہونے کے بعدایک گروپ دھرناختم کرنے پر راضی مگردوسرا نہیں انہوں نے کہا کہ میں دعویٰ سے کہتاہوں کہ تمام اضلاع کو یکساں ترقی دی ہے حکومتی حلقوں کے برعکس اپوزیشن کے حلقوں میں زیادہ فنڈز دیئے ہیں،ہر ضلع میں سکول، ہسپتال،روڈ،اسٹیڈیم سے صرف بی اے پی کے لوگ مستفید نہیں ہوں گے،انہوں نے کہا کہ ہرسال بجٹ کے موقع پراپوزیشن اپنے مطالبات کیلئے رویئے بدل لیتی ہے گذشتہ 2 سالوں کے بجٹ میں اپوزیشن کے حلقوں میں انکی ڈیمانڈکے مطابق فنڈز دیئے،اپوزیشن کو مشورہ دیاہے کہ وہ بھی مخلوط حکومت کاحصہ بن جائے تو انکے تمام مطالبات مان لیں گے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن آنیوالے انتخابات میں اپنے لئے جگہ بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے اپوزیشن نے بجٹ اجلاس سے پہلے اعلان کیاتھاکہ وہ بجٹ پیش نہیں ہونے دیں گے اسمبلی کے گیٹوں کو تالے لگاناایوان کی توہین تھی اپوزیشن جماعتوں کارکنوں کو اندر رکھا گیا پولیس کو چھوڑا نہیں جارہا تھا یقینا حکومت نے بھی بجٹ پیش کرنا تھا اسمبلی کو اس طرح تالہ لگانا جمہوری روایت نہیں تھی بجٹ پیش کرنے پہنچا توجو کچھ ہوا سب سے نے دیکھامیرے ساتھ کئے جانیوالے سلوک کادکھ نہیں جتنااسمبلی پر حملے کاافسوس ہے،اسمبلی پر حملے کو نظراندازنہیں کیاجاسکتااس پر حملے کے ذمہ داروں کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے جو لوگ حملے میں ملوث نہیں ہیں انکے دفعہ169کے تحت بیانات لیکر تفتیش کے بعد فارغ کردیا جائیگا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے تھانے کو جلسہ گاہ اور دعوتیں اڑنے کی جگہ بنادیاہے،اپوزیشن کے پاس مذاکرات کے لئے وفود بھیجے لیکن انہوں نے انکارکیا،اپوزیشن تھانے سے باہر آکر اسمبلی فلور معاملات حل کرے جس کا عوام نے حق دیا ہے، جام کمال خان نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ بلوچستان حکومت نے بجٹ تیار نہیں کیا گذشتہ 4 ماہ سے بجٹ کی تیاری میں مصروف تھے میرے بیان کو غلط انداز میں پیش کیا گیا تکنیکی معاملات کو سمجھنے والے لوگوں کی جانب سے منفی تبصروں پر افسوس ہے بجٹ فائنل پوزیشن اس وقت آتاہے جب کابینہ منظوری دیتی ہے۔