رائٹ ٹو انفارمیشن ہر شہری کا بنیادی حق ہے،میر ظہوربلیدی
کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) وزیرخزانہ بلوچستان میر ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے کہ معلومات تک رسائی کے لئے کوئی بھی شہری انفارمیشن آفیسر سے رابطہ کرسکتا ہے، رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے بعد شہریوں حکومتی کارکردگی جانچنے کے لئے معلومات تک رسائی ممکن ہوگیا ہے، انفارمیشن آفیسر اگر شہریوں کو معلومات فراہم نہیں کریں گے تو اس سے غلط فہمیاں پیدا ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایسوسی ایشن فار انٹیگریٹڈ ڈویلپمنٹ بلوچستان (AID) کے زیر اہتمام سٹرنتھننگ رائٹ ٹو انفارمیشن ان بلوچستان پروجیکٹ کے اختتامی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر بہرام لہڑی، فاطمہ ننگیال، نغمہ ترین، جسبیر سنگھ اور دیگر بھی موجود تھے۔ صوبائی وزیر خزانہ نے رائٹ ٹو انفارمیشن بل پاس کرانے میں اہم کردار ادا کرنے والی آرگنائزیشنز کا شکریہ ادا کیا۔ صوبائی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت نے صوبائی بجٹ کابینہ کی منظوری کے بعد ایوان میں پیش کیا جس میں ڈویلپمنٹ، امن وامان، صحت اور تعلیم کو ترجیح دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کا کام قانون سازی کرنا ہے، صوبائی حکومت کے پاس 102قوانین پراسس میں ہیں جبکہ 57قانون بن چکے ہیں جس میں رائٹ ٹو انفارمیشن کا قانون بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ رائٹ ٹو انفارمیشن ہر شہری کا بنیادی حق ہے جس کے لئے وہ انفارمیشن آفیسر سے رجوع کرے تاکہ شہریوں کو معلوم ہوسکے کہ حکومت کی کارکردگی کیسی ہے، حکومت نے پبلک سیکٹر کا پیسہ کہاں پر اور کیسے لگایا ہے، اگر حکومت کی کارکردگی اچھی نہ ہو تو اگلے الیکشن میں عوام ایسے نمائندوں کو منتخب نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ رائٹ ٹو انفارمیشن ایک اہم ایکٹ ہے جو منظور ہوچکا ہے حکومت بجٹ کا نئے مالی سال سے آغاز کرے گی جس میں سب کو فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن آفیسر اگر شہریوں کو معلومات فراہم نہیں کریں گے تو اس سے غلط فہمیاں پیدا ہوں گی اس کے علاوہ لینڈ ایکٹ سمیت دیگر قوانین بنائے گئے ہیں حکومت کی کوشش ہے کہ قانون سازی بہتر سے بہتر انداز میں بنائے۔