پیپلز پارٹی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کرے گی، بلاول بھٹو

اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کرے گی۔ امریکا کو اڈے دینے سے متعلق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں موقف رکھیں گے۔سپیکر کے پارلیمان کو افغانستان کی صورت حال سے متعلق آگاہ کرنے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کا لاہور کا معمول کا دورہ تھا، کوئی ان سے ملنے آیا تو ہم نے عزت افرائی کی۔اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت وزیراعظم عمران خان کے قریبی دوست زلفی بخاری کے مبینہ دورہ اسرائیل کی تفصیلات قوم کے سامنے لائے، اطلاعات ہیں جہاز یہاں سے اسرائیل گیا ، جن تاریخوں میں جہاز یہاں سے دوسرے ممالک گئے انکی تفصیلات دی جائیں، حکومت جہاز کی فلائٹ تفصیلات قوم کے سامنے لائے، اگر اسکی فلائٹ کا یہی روٹ تھا تو اجازت کس نے اجازت دی۔ان کا کہنا تھا کہ جہاز نے یہاں آکر زلفی بخاری کو نہیں اٹھایا تو کسے اٹھایا۔ اسرائیلی نیوز ایجنسی نے وہاں کے محکمہ دفاع سے اجازت لیکر خبر شائع کی۔ دورہ اسرائیل سے متعلق دال میں کچھ کالا نظر آرہا ہے ۔ ہماری پالیسی کشیمر اور فلسطین پر واضح ہے۔پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں شرکت کرے گی۔ پیپلز پارٹی کی تجویز پر یہ کمیٹی بنائی گئی ۔ افغانستان پر قومی سلامتی کمیٹی نے ہماری تجویز پر سپیکر نے اجلاس بلایا ہے۔بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جیسے قومی اسمبلی میں کارٹونز ہیں، سندھ اسمبلی میں بھی ہیں۔ پی ٹی آئی اب بھی کنٹینر پر کھڑی ہے ۔ اپوزیشن سے پوچھا جائے سندھ بجٹ پر ایک بھی کٹ موشن کیوں نہیں لائی۔ سپیکر سندھ اسمبلی ایوان کی حیثیت کو سنبھالے گا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکا کو اڈے دینے سے متعلق وزیراعظم عمران خان کے بیان کو سنجیدہ نہیں لیتے۔ اڈے دینے سے متعلق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس مین موقف رکھیں گے۔پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ گجر نالہ الگ ایشو ہے، گجر نالے سے متعلق میرے صوبے میں انسانی حقوق کا سنگین معاملہ پیدا ہوگیا۔ عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں متاثرین گجر نالہ کی اپیلیں مسترد ہو گئیں ، گجر نالے سے متعلق فیصلے سے ایک لاکھ لوگ متاثرہوئے ہیں۔ وبا کے دوران ایک لاکھ لوگوں کو زبردستی بے گھر کیا گیا۔ اقوام متحدہ انسانی حقوق تنطیم نے بھی نوٹس لیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے