بلوچستان میں بیروزگاری انتہا کو پہنچ چکی ہے، میر ذابد علی ریکی

کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) جمعیت علماء اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی و خادم واشک حاجی میر ذابد علی ریکی نے بجلی گھر تھانہ کوئٹہ میں واشک ماشکیل بسیمہ ناگ رخشان پلنتاک گڑانگ جنگیان خاران و دیگر اضلاع سے آئے ہوئے ملاقاتیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ واشک کی پسماندگی اور بدحالی کے خلاف میدان عمل میں کمربستہ جمہوری احتجاج میں ہوں واشک سمیت بلوچستان میں بیروزگاری انتہا کو پہنچ چکی ہے منتخب نمائندوں کو عوامی خدمت سے روکنے کے لیئے غیرجمہوری ہتکھنڈوں کا استعمال ہو رہا ہے اپوزیشن اراکین اسمبلی ظلم کے خلاف حکومتی من گھڑت ایف آئی آر کا مقابلہ کر رہی ہے ہم حق مانگ رہے ہیں حکمران دینے سے قاصر ہیں تین سالوں میں بلوچستان کا پسماندہ ترین ضلع واشک میں اجتماعی نوعیت کے اسکیمات کے لیئے منتخب نمائندہ کی تجاویز پر کوئی عمل درآمد نہیں ہوا ہے ہم عوام کے نمائندے ہیں اور حکومت سے عوام کا حق چاہتے ہیں بلوچستان حکومت نے جو بجٹ پیش کی ہے وہ بجٹ منتخب نمائندگان کی نہیں غیر منتخب نمائندگان کی خواہش و تجاویز شامل کی گئی ہے حاجی میر ذابد علی ریکی نے کہا کہ صوبے کے بیووکریسی موجودہ صوبائی حکومت کے انفرادی و غیر جمہوری احکامات کو نہ مانیں کیونکہ موجودہ صوبائی حکومت اپنے غیر جمہوری اقدامات سے بلوچستان کو پسماندگی میں دھکیل رہی ہے حاجی میر ذابد علی ریکی نے ملاقاتیوں کی آمد و حال پرسی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ خود کو حاکم نہیں عوام کا خادم سمجھتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے