حکومتی وفد اب مزید ہمارے پاس نہ آئے، متحدہ اپوزیشن
کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) بلوچستان متحدہ اپوزیشن نے حکومتی وفد سے مزید نہ ملنے کا اعلان کردیا اور کہا کہ حکومتی وفد اب مزید ہمارے پاس نہ آئے،جلد اسمبلی کا ریکوزیشن اجلاس بلانے کے لئے درخواست دیں گے۔ بجلی گھر تھانے میں اپوزیشن لیڈر ملک سکندر ایڈوکیٹ اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی و دیگر ارکان اسمبلی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی سے تحریک کے ذریعے طے ہوگیا کہ اپوزیشن کیخلاف ایف آئی آر واپس لی جائے گی لیکن تاحال ایف آئی آر واپس نہیں لی گئی جو اسمبلی ہی کی توہین ہے، حکومتی وفد نے رات کو آدھے گھنٹے میں ایفآئی آر واپسی کا نوٹیفکیشن جاری ہونے کا کہا اور اب تک ایف آئی آر واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری نہیں ہوا،حکومتی لوگ بڑے خاندان سے ہونے کے باوجود وعدہ خلافی اور جھوٹ بول رہے ہیں۔ وزیراعلی اس عمل پر قبائلی روایات کے تحت اراکین کے پاس جاکر معافی مانگیں،اور سات دن گزرگئے درج ایف آئی آر پر ہمیں گرفتار نہیں کیا جارہا ہے، اور ہم 19 مئی سے مسلسل احتجاج کرتے چلے آرہے ہیں حکومت فہم و فراست سے عاری ہے، بجٹ کے پیسے جرائم پیشہ افراد پر خرچ ہوتے ہیں، بجٹ پر مشاورت کرنے کی بجائے اپوزیشن اراکین پر بکتر بند گاڑی چلائی گئی، خاتون سمیت اپوزیشن اراکین پر بکتر بند گاڑی سے حملہ قبیح حرکت ہے، بجٹ بلوچستان کے لئے باپ پارٹی کی ترویج کیلئے بنایا جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پورے صوبے میں حکومت کو جام کرکے رکھ دیں گے ہمارا احتجاج ایم پی ایز کی طویل مشاورت سے شروع ہوا بلوچستان میں انتشار پھیلایا جارہا ہے، بطور عوامی نمائندہ صوبے کو بحرانوں سے بچانا اپنا فرض سمجھتے ہیں،ملک سکندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ وزیراعلی اور حکومت کو بجٹ کا پتا نہیں تھا اور وزیراعلی نے اعتراف کرلیا اور پی اینڈ ڈی کو بجٹ کا پتا نہیں تو کس نے بنایا، انہوں نے کہا بلوچستان کے آئندہ مالی سال کا بجٹ غیر آئینی ہے،بلوچستان نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر ملک نصیر شاہوانی نے کہا کہ اپوزیشن نے فیصلہ کیا ہے حکومت سے مزید مذاکرات نہیں ہوں گے،تھانے میں گرفتاری کے لئے پیش ہوئے ہیں ہمیں گرفتار کیا جائے، انہوں نے کہا کہ جلد اسمبلی کا ریکوزیشن اجلاس بلانے کے لئے درخواست دیں گے،حکومت ہمارے صبر کا پیمانہ دیکھ رہے ہیں اپوزیشن کے حوصلے پہاڑوں سے بلندہے