حکومت بلوچستان میں اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنے کی صلاحیت نہیں، مولاناعبدالغفور حیدری
کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل وسینیٹرمولاناعبدالغفور حیدری نے کہاہے کہ حکومت بلوچستان میں اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلنے کی صلاحیت نہیں،اپوزیشن کے پرامن احتجاج پر حکومت نے زبردستی کرکے حملہ آور ہوئے اور ارکان کو زخمی کیا،تھانہ اور جیل سیاسی کارکنوں کے گھر ہیں سب کو ان مراحل سے گزرنا ہوتا ہے سلیکٹڈ حکمرانوں میں حکومت چلانے کی صلاحیت نہیں ہوتی نہ صرف بلوچستان اسمبلی بلکہ سینٹ اور قومی اسمبلی بھی یہی نکمے لوگ بیٹھے ہیں اپوزیشن کو کسی صورت بھی دیوار سے نہیں لگایا جاسکتا،عمران خان کچھ نہیں دے سکے تو خود کشی ہی کرلے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز اپوزیشن ارکان اسمبلی سے بجلی گھر روڈ تھانے میں اظہار یکجہتی کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولاناعبدالغفور حیدری نے کہاکہ حکومت کواپوزیشن کو ساتھ چلانے کی صلاحیت نہیں ہے حکومت نے نوکریوں،گھر بنانے سمیت دیگر وعدے کئے جو جھوٹ ثابت ہوئے عمران خان کچھ نہیں دے سکے تو خود کشی ہی کرلے،بلوچستان اسمبلی میں منتخب ارکان کے حلقوں کو تین سالوں سے نظرانداز کیا گیاعوامی حقوق کے لئے اپوزیشن میدان میں نکلی ہے،بجٹ میں جوتجاویز اپوزیشن نے دی ہے اس کو نظر انداز کیا گیامولاناعبدالغفور حیدری نے کہاکہ بلوچستان کے اپوزیسن جماعتوں سے تھانے میں اظہار یکجہتی کے لئے آیا ہوں اپوزیشن کا احتجاج پرامن تھا حکومت نے زورزبردستی کرکے اراکین پرحملہ کیاآمر پرویزمشرف کے خلاف تحریک میں گرفتار ہوا تو اس ہی تھانے میں رات گزاری تھانہ اور جیل سیاسی کارکنوں کے گھر ہیں سب کو ان مراحل سے گزرنا ہوتا ہے فرعونیت کے خلاف بلوچستان کے حقوق کیلئے جدوجہد جاری رکھنا ہمارا فرض ہے،انہوں نے کہاکہ 4 روز گزر جانے کے باوجود حکومت بامقصد مذاکرات کیلئے تیار نہیں سلیکٹڈ حکمرانوں میں حکومت چلانے کی صلاحیت نہیں ہوتی نہ صرف بلوچستان اسمبلی بلکہ سینٹ اور قومی اسمبلی بھی یہی نکمے لوگ بیٹھے ہیں اپوزیشن کو کسی صورت بھی دیوار سے نہیں لگایا جاسکتارقبے کے لحاظ سے بلوچستان کو کبھی بھی فنڈز فراہم نہیں کیئے گئے مولاناعبدالغفور حیدری نے کہاکہ پی ڈی ایم کی تمام سیاسی جماعتیں بلوچستان کے اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ہیں بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندرایڈووکیٹ نے کہاکہ آج کوئٹہ کے منان چوک پر متحدہ اپوزیشن کے زیراہتمام احتجاجی جلسہ ہوگا جس میں پی ڈی ایم میں شامل تمام جماعتیں شرکت کریں گی۔جام کمال نے اپنے دور حکومت میں بربریت کی اعلیٰ مثال قائم کی ایک منتخب رکن اسمبلی کو اسلحہ کے ذریعے زدوکوب اور پھر انہیں قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔