مجبور نہ کیا جائے کہ ہم کوئی دوسرا راستہ اختیار کریں ،عثمان خان کاکڑ کے شہادت کی ثبوت ہمارے پاس ہیں ، محمود خان اچکزئی
مسلم باغ : پشتونخواملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم کوئی دوسرا راستہ اختیار کریں عثمان خان کاکڑ کے شہادت کی ثبوت ہمارے پاس ہیں اگر کوئی تحقیقات کرنا چاہتے ہیں تو ہم ثبوت دینے کیلئے تیا ر ہیں
عثمان خان کاکڑ نے جام شہادت نوش کرکے دنیا کو پیغام دیا کہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی یہاں کے اقوام کو ان کے حقوق دینے کے مترادف ہیں جب تک ملک کے سیاسی معاملات میں خفیہ ایجنسیوں کا کردار ختم نہیں کیا جاتا
اس وقت تک پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا ہم نے واضح کرنا کردیا اب سیاست میں اسٹبلشمنٹ کا کردار نہیں ہونا چاہئے‘ان خیالات کا اظہار انہوں نے مسلم باغ میں پشتونخواملی عوامی پارٹی کے مرکزی سیکرٹر ی صوبائی صدر و سابق سینیٹر شہید عثمان خان کاکڑ کی نماز جنازہ او تدفین میں شرکت کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا
اس موقع پرجمعیت علماء اسلام کے مرکز ی رہنماء و سینیٹر مولانا عطاء الرحمن‘ پشتونخوامیپ کے سنیئر ڈپٹی چیئرمین مختیار خان یوسفز ئی‘‘نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ‘ نواب ایاز خان جو گیزئی‘ شہید عثمان کاکڑ کے صاحبزادے خوشحال خان کاکڑ‘عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی‘بی این پی کے مرکزی رہنماء عبدالرؤف مینگل و دیگر مرکزی قائدین نے بھی خطا ب کیا
محمود خان اچکزئی نے کہاکہ اس وقت ہمیں جذباتی فیصلے نہیں کرنی چاہئے کیونکہ تمام حالات اور واقعات کو مدنظر رکھتے ہوئے سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے چاہئے کیونکہ اس وقت یہ حالات نہیں کہ ہم جذبات میں آکر کوئی ایسا فیصلہ کریں جس سے ہمیں نقصان ہو عثمان خان کاکڑ کو شہید کیاگیا ہے
اور ان کے شہادت کے تمام تر ثبوت ہمارے پاس ہیں اگر کوئی صحیح معنوں میں تحقیقات کرنا چاہتے ہیں تو ہم ان کو ثبوت فراہم کریں گے اگر انہوں نے تحقیقات میں عدم دلچسپی ظاہر کی تو پھر ہم جو بھی فیصلہ کریں گے اس میں ہم آزاد ہے انہوں نے کہاکہ ہم نے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرح‘سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور دیگر پی ڈی ایم کے قائدین پر واضح کردیا
کہ اب ملکی سیاست میں اسٹبلشمنٹ کا کردار ختم ہونا چاہئے جب تک اسٹبلشمنٹ کا کردار ختم نہیں ہوتا اس وقت تک ہم ترقی نہیں کرسکتے اب بھی وقت ہے کہ ملکی قیادت ان تمام تر معاملات پر سپریم کورٹ کے ججز کی سربراہی میں ایک کانفرنس بلائی جائے ان میں تمام حقائق کو سامنے لائی جائے
انہوں نے کہاکہ افغانستان میں مداخلت بند ہونی چاہئے اور اب جو بھی قوتیں افغانستان میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں ان پر ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ وہ عدم استحکام کی طرف نہ جائے ورنہ ایک بار پھر حالات خراب ہوں گے انہوں نے کہاکہ تمام پشتون قیادت کو ہم دعوت دینا چاہتے ہیں
کہ وہ چھ ماہ کے اندر ان تمام تر مسائل اور جملہ حقوق پر گول میز کانفرنس بلائی جائے جس میں تمام تر حالات کا جائزہ لیا جائے انہوں نے کہاکہ عثمان خان کاکڑ کی شہادت کے موقع پر جس انداز میں بلوچ ودیگر محکوم اقوام نے ان کا استقبال کیا ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں
اس موقع پر دیگر مقررین نے کہاکہ اس واقعہ کی تحقیقات ہونی چاہئے کیونکہ اس وقت تمام تر حالات کے ذمہ دار وہ قوتیں ہیں جو عثمان کاکڑ نے سینیٹ کے آخری خطاب میں جن قوتوں کی نشاہدہی کی تھی وہ ان کے ذمہ دار ہیں۔