شہید بینظیر بھٹو کے قتل میں اسامہ بن لاد ن کا ہاتھ تھا، بلاول بھٹو
اسلام آباد: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کو کشمیر سمیت نیوکلیئرپروگرام کے بارے میں کوئی علم نہیں۔ عمران خان ملک کیلئے سکیور ٹی رسک ہیں۔ اب سہولت کاروں کو بھی اس بات کا ادراک کر لینا چاہیے کہ وزیراعظم سکیورٹی رسک ہیں اور انہیں جانا ہوگا۔عمران خان کی جانب سے غیرملکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو میں خواتین سے متعلق بیان افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ظالم کے بجائے مظلوم کا ساتھ دینا ہے ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان ایک ایسے مقام پر بیٹھے ،جہاں اسے اس بات کی احتیاط کرنی چاہیے کہ وہ کیا کہہ رہے ہیں ۔ اگر وہ اس قسم کی بات کر ینگے تو یہ پیغام جائے گا کہ ناانصافی کا شکار افراد ہی کی غلطی تھی کہ ان کے ساتھ زیادتی ہوئی کیونکہ وہ جرم کرنے والے کیلئے بہانہ تلاش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریپ کا کپڑوں سے کوئی تعلق نہیں ۔ ہمیں اپنی زبان اور معاشرے پر نظرثانی کرنی چاہیے اور مظلوم لوگوں کا ساتھ دینا چاہیے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین بلاول نے کہا کہ عمران خان نے ہر ادارہ تباہ کر دیا ۔ اسامہ بن لادن کے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ حکومت بزدل ہے اور عمران خان تو ہمیشہ سے ہی بزدل ہے کیونکہ کبھی انہوں نے دہشتگرد کو دہشتگرد نہیں کہا یہاں تک کہ جب اے پی ایس میں ہمارے بچوں کو بیدردی سے قتل کیا گیا تو اس نے اس وقت بھی بیت اللہ محسود کو دہشتگرد قرار دینے سے انکار کیا۔ اسامہ بن لادن دنیا بھر میں ایک دہشتگرد کی حیثیت سے جانا جاتا ہے ۔ اس نے 1993ئمیں رمزی یوسف کے ذریعے اس وقت کی وزیراعظم پر حملہ کرنا چاہا، 1994ئمیں دہشتگردوں نے پاکستان میں انقلاب لانے کی کوشش کی۔ کیا عمران خان کو پتہ ہے کہ اسامہ بن لادن نے پوری دنیا کو دہشتگردی کا شکار کر دیا کیا اسے نہیں پتہ کہ شہید بینظیر بھٹو کے قتل میں بھی اس کا ہاتھ تھا اگر اسامہ بن لادن دہشتگرد نہیں ہے تو پھر دہشتگرد کون ہے اسامہ بن لادن نے دنیا بھر میں اسلام کو بدنام کیا۔ ہر پاکستانی اور مسلمان کی یہ ذمہ داری ہے کہ اسامہ بن لادن کو دہشتگرد کہے اور وہ اسلام کی نمائندگی نہیں کرتا۔ اسلام ایک پرامن مذہب ہے ، ہم ایک دوسرے سے ملتے ہیں تو سلامتی کی دعا دیتے ہیں۔ عمران خان کو اپنی پالیسی پر نظرثانی کرنا پڑے گی۔ اگر ہمارا وزیر خارجہ بین الاقوامی فورمز پر اسامہ بن لادن کے متعلق بات نہیں کر سکتا تو اس سے پاکستانی خارجہ پالیسی پر برا اثر پڑے گا۔ اس وقت ساری دنیا کی نظریں افغانستان کی صورتحال پر ہیں اور ہمارے دشمن چاہتے ہیں کہ ہمیں الزام دیں لیکن ہمارے وزیراعظم اسمبلی کے فلور پر اسامہ بن لادن کو شہید کہتے ہیں ۔ ہمارے وزیر خارجہ دہشتگردوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہمارے نظام پر حملہ کریں۔ یہ بات ہماری ریاستی ناکامی ہے ۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی قوم اور دہشتگردی کا شکار ہونے والے لوگوں سے معافی مانگیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ وہ بہت جلد کشمیر جاکر انتخابی مہم کی قیادت کریں گے اور کشمیر کی صورتحال بہت حوصلہ افزا ہے ۔ پی پی پی وہ واحد پارٹی ہے جس پر کشمیری اعتبار کرتے ہیں۔بلاول بھٹوسے پارلیمنٹ میں قانون ساز کمیٹی کے پی پی پی سینیٹرز نے ملاقات کی۔بلاول بھٹو نے سینیٹرز سے انتخابی اصلاحات کے بارے میں قانون ساز کمیٹی سے متعلق بات چیت کی ۔علاوہ ازیں بلاول بھٹو زرداری سے پارلیمنٹ ہاؤس میں کراچی ڈاک لیبر بورڈ کے صدر داؤد شاہ اور بورڈ آف ٹرسٹی کے رکن حسین کچھی نے بھی ملاقات کی ۔