بجٹ اجلاس کے روز ہونے والی ہنگامی آرائی کی تحقیقات جاری ہیں،میر عبدالقدو س بزنجو
کوئٹہ (گرین گوادرنیوز) اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدو س بزنجو نے کہا ہے کہ بجٹ منظوری کے فوری بعد 18جون کو پیش آنے والے واقعہ کے بعد ارکان اسمبلی کو ان کیمرہ بریفننگ دی جائیگی کسی کوبھی یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی رکن کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روکے، بجٹ اجلاس کے روز ہونے والی ہنگامی آرائی کی تحقیقات جاری ہیں، اسپیکر ہونا یا نہ ہونا معنی نہیں رکھتامگر اسپیکر کے عہدہ کے تقدس کے تحفظ کی ذمہ داری اٹھائی ہے، یہ بات انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہی، بلوچستان اسمبلی کا اجلاس بدھ سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت ایک گھنٹہ 35منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری اسمبلی نے بی اے پی کی رکن پارلیمانی سیکرٹری صحت ڈاکٹر ربابہ بلیدی اور فریدہ بی بی کی رخصت کی درخواستیں پیش کیں جن کی ایوان نے منظوری دی۔ اجلاس میں پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات بشریٰ رند نے اگلے مالی سال کے بجٹ پر عام بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کے لوگ سوال کررہے ہیں میں یہ وضاحت ضروری سمجھتی ہوں کہ اپوزیشن اراکین کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ وہ ازخود تھانے گئے اور گرفتاری پیش کرنی چاہئے مگر پولیس نے انہیں گرفتار نہیں کیا انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر داخلہ میرضیاء لانگو کی سربراہی میں پہلے روز ہی حکومتی کمیٹی نے تھانے جا کر اپوزیشن سے بات کی او رمذاکرات کئے آج وزراء دوبارہ مذاکرات کے لئے گئے ہیں ہمیں چاہئے کہ ہم مل کر صوبے کے مسائل حل کریں اپوزیشن اراکین کو چاہئے کہ وہ آکر اس ایوان سے معافی مانگیں۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ تخمینوں کا موازنہ گزشتہ میزانیوں سے کیا جائے تو صاف ظاہر ہوگا کہ ہم آگے بڑھ رہے ہیں بجٹ میں صحت اور تعلیم کے شعبوں کو زیادہ اہمیت دی گئی ہے اور ان شعبوں میں جو مسائل درپیش ہیں انہیں جلد ہی حل کرلیا جائے گا سکولوں کو بسیں فراہم کی جارہی ہیں مائنز اینڈ منرلز یونیورسٹی اور ہائی ویز پر ایمرجنسی مراکز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے بجٹ کا مقصد عوام کے مسائل کاازالہ کرنا ہے صوبے کو جہاں جہاں جس چیز کی ضرورت ہے بجٹ میں اس پر توجہ دی گئی ہے۔ پاکستان نیشنل پارٹی کے رکن سید احسان شاہ نے کہا کہ اسمبلی اجلاس ہمیشہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوتا ہے انہوں نے سپیکر سے استدعا کی کہ اجلاس کے بروقت انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔ انہوں نے پشتونخوا میپ کے صوبائی صدر عثمان کاکڑ کی وفات پر تعزیت و افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ عثمان کاکڑ نے اپنی پارٹی کے ساتھ صوبے کی بات کی اور ہر فورم پر جاندار اور بے باکانہ انداز میں صوبے کی نمائندگی کرتے رہے۔عثمان کاکڑ کے واقعے کے بعد سیاسی مخالف ہونے کے باوجود ا ے این پی کے دوستوں کا رویہ قابل ستائش تھا۔ خصوصاً اصغرخان اچکزئی نے اپنے تمام تر اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک اچھی روایت قائم کی ہے۔انہوں نے اٹھارہ جون کو بلوچستان اسمبلی کے لئے بد ترین دن قرار دیتے ہوئے کہا کہ بجٹ اجلاس کے موقع پر جو کچھ ہوا سو ہوا اب افہام و تفہیم کا راستہ اپنایا جائے اور تمام چیزوں کو بالائے طاق رکھ کر نئی شروعات کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ عوام کی امنگوں کا آئینہ دار بجٹ ہے امید ہے کہ جو خسارہ ظاہر کیا گیا ہے اس پر سال کے آخر تک قابو پالیا جائے گا انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے ریونیو میں اضافے کے حوالے سے جوا قدامات اٹھائے اور مہم شروع کی اس کے دور رس نتائج برآمد ہوں گے شاہراہ پر ایمرجنسی مراکز کے لئے فنڈز مختص کرنا اچھی بات ہے۔ زراعت کے فروغ کے لئے مزید اقدامات اٹھائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ماہی گیر قانونی ٹرالنگ سے نالاں ہے اسے روکا جائے اور ساحلیبیلٹ میں فائبر بوٹس فیکٹری قائم کی جائے نوجوانوں کے لئے بجٹ میں جو بلا سود قرضے کا منصوبہ رکھا گیا ہے اس میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ بجٹ پر میں وزیراعلیٰ، وزیر خزانہ اور دیگر متعلقہ حکام کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہزار ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ وصوبائی وزیر کھیل و ثقافت عبدالخالق ہزارہ نے عثمان کاکڑ کی ناگہانی وفات پر دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے سیاستدان سالوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔ان کے انتقال پر جتنا افسوس کیا جائے کم ہے انہوں نے کہا کہ عثمان کاکڑ کی موت کی وجہ ہیڈ انجری ہے اور اٹھارہ جون کو ناعاقبت اندیش لوگوں نے بلوچستان اسمبلی کے احاطے میں جس طرح گملے پھینکے اگر خدانخواستہ یہ کسی کے سرپر لگتا توا اس کا نتیجہ ہوتا اور کیا رد عمل ہوتا؟انہوں نے کہا کہ عوام نے ہمیں منتخب کرکے یہاں بھیجا ہے اور یہ اصل فورم ہے جہاں سے آواز اٹھائی جاتی ہے مگر جو رویہ اپنایاگیا ہے وہ غیر سیاسی اورغیر پارلیمانی رویہ ہے جو قابل نفرت ہے پولیس اہلکاروں نے گالم گلوچ کے باوجود کوئی لاٹھی نہیں چلائی حالانکہ اس دن نعرے لگائے گئے کہ لاٹھی گولی کی سرکار نہیں چلے گی یہاں کوئی لاٹھی گولی کی سرکار نہیں جمہوری حکومت ہے ہم تمام لوگ جمہوری ماحول میں بیٹھے ہیں مگر ہنگامہ آرائی، غندہ گردی اور تالہ بندی کی سیاست نہیں چلے گی انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے سپیکر اور اس کے سیکرٹریٹ کا بھی خیال نہیں رکھا اسمبلی میں مہم جوئی کی جاتی رہی اور کارکنوں کو مسلسل مشتعل کیا جاتا رہا اپوزیشن بتائے کہ انہیں اس سے کیا ملا۔ انہیں چاہئے تھا کہ وہ بجٹ سے پہلے وزیراعلیٰ سے ملاقات کرتے اپنی تجاویز دیتے انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف پر دستخط کئے ہیں اگلے مالی سال کا جو بجٹ پیش کیا گیا ہے وہ ایس ڈی جیز اہداف کے حصول میں معاون ثابت ہوگا۔سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ حکومتی یا کسی اور رکن کو اسمبلی میں آنے سے روکے اگر ارکان چاہتے ہیں تو ہم ارکان اسمبلی کو ان کیمرہ بریفنگ دینے کے لئے تیار ہیں تحقیقات میں جس کسی کی بھی کمزوری ثابت ہوئی کارروائی ہوگی۔ صوبائی وزیر میر ضیاء اللہ لانگو نے ان کیمرہ بریفنگ کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جو کچھ بجٹ اجلاس کے دن ہوا ایسا بلوچستان اسمبلی کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا سپیکر کی تجویز سے متفق ہیں کہ ایوان کو ان کیمرہ بریفنگ دی جائے جس پر سپیکر نے سیکرٹری اسمبلی کو ہدایت کی کہ بجٹ منظوری کے فوراً بعد ان کیمرہ بریفنگ کا بندوبست کیا جائے۔وزیراعلیٰ کے مشیر نوابزادہ گہرام بگٹی نے کہا کہ سننے میں آیا ہے کہ حکومت نے بہت سی غلطیاں کی ہیں جی ہاں یہ حکومت کی غلطی ہے کہ صوبے میں 25سو کلو میٹر روڈ بنائے۔33سپورٹس کمپلیکس تعمیر کرائے، 50فیصد کم قیمت پر گرین ٹریکٹرز دیئے، تعلیم کے محکمے میں 8500بھرتیاں کیں، ڈھائی سو نئے پرائمری سکول بنائے، پولیس اور لیویز میں 9ہزار بھرتیاں کرکے امن وامان بہتر کیا، 2سو پرائمری سکولوں کو مڈل جبکہ 150مڈل سکولوں کو ہائی سکول میں اپ گریڈ کیا، نصیر آباد میں میڈیکل کالج بن رہا ہے حکومت نے صوبے کے تمام گرلزکالجز کو بسیں دیں۔ہماری غلطی ہے کہ عوام کے لئے ہیلتھ کارڈ منصوبہ شروع کیا550ارب کا بجٹ پیش کیا خسارے کو کم کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر یہ غلطیاں ہیں تو یہ ہمیں بار بار کرنی چاہئیں اس کے بدلے اپوزیشن نے ایوان کے شیشے توڑے،اپوزیشن کہتی ہے کہ بجٹ عوام دشمن ہے مجھے ان کی دلیل سمجھ نہیں آ تی۔ انہوں نے کہا کہ 18جون کا واقعہ دراصل حکومت کی کامیابی کے خوف کا رد عمل ہے کیونکہ اپوزیشن کو پتہ ہے کہ کل کو وہ کس منہ سے جا کر عوام کا سامنا کریں گے انہوں نے کہا کہ قائد ایوان کو تجویز دی ہے کہ وہ اپوزیشن کو ایوان میں آنے کی دعوت دیں ہم بلوچستان میں پھول لگانے آئے ہیں نہ کہ توڑنے۔صوبائی وزیر میر سلیم کھوسہ نے کہا کہ 18جون کا دن دیکھ کر کسی نے بھی نہیں سوچا تھا کہ بلوچستان میں ایسا بھی ہوسکتا ہے بلوچستان روایتوں کا امین صوبہ ہے دوسرے صوبوں اور ملک بھر نے ہمیشہ ہماری مثالیں دی ہیں لیکن جو تماشااپوزیشن اراکین نے بجٹ اجلاس والے دن لگایا بطور رکن اسمبلی میں اس پر شرم محسوس کرتا ہوں دو قدآور سیاسی جماعتیں جن میں سے ایک دینی اور ایک قوم پرست جماعت ہے ان کی طرف سے یہ سب کچھ ہونا نہ بھولنے والی بات ہے جو طوفان بدتمیزی برپا کیا گیا اس کی تحقیقات ہونی چاہئیں آج نہ چاہتے ہوئے بھی ہم حکومت کو واقعے کی مکمل تحقیقات کرنے کی بھی اجازت دی ہے تاکہ وہ دیکھے کہ واقعہ کیوں ہوا اور کس نے کوتاہی کی کیا اس میں اسمبلی کا کوی ملازم ملوث تھا یا پھر سیکورٹی لیپس ہوا تالے لگانا غلط کام تھا فنڈز دینا نہ دینا، مذاکرات کرنا یا نہ کرنا یہ حکومت اوروزیراعلیٰ کی صوابدید ہے میں جب تک سپیکحکومت کے طور پر اپوزیشن کے پاس گئے اور انہیں ایوان میں آنے کی دعوت دی ہے اپوزیشن کا احتجاج غیر مناسب ہے وہ ایوان میں آکر بات کریں تو اچھا ہے انہوں نے کہا کہ بجٹ اچھا ہے اس میں تمام حلقوں، علاقوں کو ضروریات کی بناء پر ترجیح دی گئی ہے میرے حلقے میں سڑکیں اور دیگر منصوبے بن رہے ہیں صحبت پور کشمور روڈ بننے سے ان علاقوں میں خوشحالی آئے گی کبھی کبھار وزیراعلیٰ سے گلہ بھی کرتا ہوں کہ میرے حلقے سے زیادہ اپوزیشن کے حلقوں میں کام ہورہے ہیں جس پر وزیراعلیٰ مدلل انداز میں سمجھاتے ہیں کہ صوبے میں یکساں اور ضروریات کے مطابق ترقی دی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ بجٹ کے تمام منصوبے سوچ بچار اور جامع حکمت عملی کے تحت بنائے گئے ہیں اپوزیشن کی کمی محسوس ہورہی ہے ہم نے انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی کام کئے ہیں اور اپوزیشن کو کسی بھی صورت نظر انداز نہیں کیا گیا۔ اس موقع پر میر سلیم کھوسہ کی جانب سے سپیکر میر عبدالقدوس بزنجو پر بجٹ واقعے کے ذمہ داروں سے متعلق بات کرنے پر سپیکر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہی ذمہ داری تھی کہ تالے کھولتے، جو کچھ ہوا ہم اس کی مذمت کررہے ہیں میں نے بریفنگ دینے کی بھی پیشکش کی ہے اور بہت کچھ بتاسکتا ہوں مگر وہ بریفنگ میں بتایا جائے گا مجھ پر الزامات لگ رہے ہیں مگر کسی نے بھی نہیں سراہا کہ آپ نے اپوزیشن اور حکومت کو ساتھ لے کر چلنے کی بجائے اپوزیشن کے رویے کی مذمت بھی کی اپوزیشن کے خلاف مقدمہ بھی درج ہوچکا ہے جن ملازمین کو احتجاج میں دیکھا گیاانہیں معطل کردیاگیا ہے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو واضح الفاظ میں کہا ہے کہ انہوں نے کس قانون کے تحت ارکان کو روکا اپوزیشن سڑکوں پر احتجاج کررہی تھی ان سے مذاکرات کرنا حکومت کاکام تھا انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو کسی صوبے میں فنڈز نہیں دیئے گئے اگر وزیراعلیٰ جام کمال نے اپوزیشن کو فنڈز دیئے ہیں تو یہ ان کی مہربانی ہے اگر اپوزیشن کو بھی فنڈز مل جائیں تو حکومت اورا پوزیشن میں کیا فرق رہ جائے گا۔ سپیکر نے کہا کہ اپوزیشن ایوان میں آئے اور خامیوں کی نشاندہی کرے حکومت انہیں دور کرے گی جو واقعہ پیش آیا اس سے بلوچستان کی بے عزتی ہوئی ہے۔ ایوان کا تحفظ اور احترام ہر ایک پر فرض ہے سیکورٹی دینا حکومت کاکام ہے۔ر ہوں اس کرسی کا دفاع اور اس کی عزت کو برقرار رکھنا میرے اوپر فرض ہے بار بار اس کو کرسی پر انگلیاں اٹھانا مناسب نہیں۔ میرے لئے عہدہ نہیں بلکہ ایوان کے ذمہ دارکا تحفظ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر ادارے میں کمی اور خامی ہوتی ہے لیکن ایوان کا تقدس پامال نہیں ہونا چاہئے حکومت الزامات کی بجائے حقائق کو سامنے لائے۔ رکن صوبائی اسمبلی سید احسان شاہ نے تجویز دی کہ ایوان کا تقدس پامال ہوا ہے اس معاملے کی جوڈیشل انکوائری کرائیں جو ذمہ دار ہوا وہ اسمبلی سے آکر معذرت کرے۔سپیکر نے کہا کہ ارکان وزیراعلیٰ کو جوڈیشل انکوائری کی تجویز دیں۔ایچ ڈی پی کے قادر علی نائل نے کہا کہ عثمان خان کاکڑکی وفات پر گہرا دکھ پہنچا، جس پر تعزیت کا اظہار کرتا ہوں ایچ ڈی پی کے وفد نے عثمان خان کاکڑ کی نماز جنازہ میں شرکت کی ہے اور غم میں شریک ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جو کچھ کررہی ہے اگر وہ یہی باتیں اسمبلی میں کرتی تو بہتر ہوتا انہوں نے خود ساختہ گرفتاریاں بھی دی ہیں ان کے رویے کی مذمت کرتے ہیں حکومت نے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں لوگوں نے اسمبلی میں منتخب کرکے اس لئے نہیں بھیجا کہ ہم گملے اور شیشے توڑیں اس عمل سے عوام کا اسمبلی اور اپنے نمائندوں سے اعتماد اٹھ جائے گا انہوں نے کہا کہ پارلیمانی سیاست میں ایوان کو تقدس حاصل ہے ان سیاسی کارکنوں سے معذرت کرتا ہوں جو اس ایوان کو اپنی توقیر سمجھتے ہیں بطور پارلیمنٹیرین اور سیاسی کارکن سوچنا چاہئے کہ اس کا کیا اثر ہوگا اور ہم اس ایوان کو دوبارہ معمول پر کیسے لاسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی وفد نے اپوزیشن سے مذاکرات کئے جو خوش آئند ہیں ہم ایک دوسرے سے اپنے رشتے نہیں توڑ سکتے جب بجٹ اجلاس کا واقعہ پیش آیا اس کے فوری بعد اپوزیشن ارکان سے رابطہ کرکے ان کی خیریت دریافت کی احتجاج کرنے والے دور اندیشی کا مظاہرہ کریں ناعاقبت اندیشی کا نقصان ہمیں ہی ہوگا انہوں نے کہا کہ حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا جس کی بہت سی سکیمات ایس ڈی جیز سے منسلک ہیں اپنے حلقے میں بلا تفریق مسلک قومیت اور علاقہ کام کرواؤں گا اور پی بی26کو ماڈل حلقہ بنائیں گے جس سے عوام کا معیار زندگی بہترہوگا۔وزیراعلیٰ کے مشیر میر محمد خان لہڑی نے کہا کہ عثمان کاکڑ کی وفات پر افسوس ہوا انکی کمی کو ہمیشہ محسوس کیا جائیگا انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے دن جو کچھ اسمبلی میں کیا گیا اسکی مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت نے صوبے میں 26سو کلومیٹر سے زائد روڈ تعمیر کئے ہیں تین سال میں صوبے کی ترقی کی داغ بیل ڈال دی گئی ہے منصوبوں کی تکمیل سے صوبے میں ترقی کا نیا دور شروع ہوگا بعدازاں اسپیکر نے اسمبلی کا اجلاس کل جمعرات تک ملتوی کردیا