بی این پی اور پورا بلوچستان عثمان خان کاکڑ کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہیں، سردار اختر مینگل

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ قانون کی پیروی کرنے والوں کے سامنے رکاوٹیں کھڑی کردی جاتی ہے،یہاں کوئی پرامن احتجاج نہیں کرسکتا اگر کوئی احتجاج کرتاہے تو حکومت حالات کو خراب کرنے کیلئے طاقت کااستعمال کرتی ہے،آج کی تمام تر صورتحال کی ذمہ داری حکومت بلوچستان پر عائد ہوتی ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں کیا۔ سرداراخترجان مینگل نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی میں 18جون کو انتہائی بدقسمت واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں اپوزیشن کے متعدد ایم پی ایز زخمی ہوئے اور پھر ہمارے ہی اراکین اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی،آج اپوزیشن ارکان اسمبلی نے رضاکارانہ طورپر گرفتاری قانون کی پیروی کیلئے ایم پی اے ہاسٹل میں جمع ہوئے تو ایک بار پھر بڑی تعداد میں پولیس کی نفری تعینات کردی گئی۔انہوں نے کہاکہ یہاں کوئی بھی پرامن احتجاج نہیں کرسکتا حکومت کی طرف سے صورتحال کومزید خراب کرنے کیلئے طاقت کااستعمال کیاجاتاہے،جب کوئی قانون کی پیروی کرتاہے اور خود کوگرفتاری کیلئے پیش کرتاہے تو حکومت کی جانب سے راستے بند کردئیے جاتے ہیں،اگر یہی مثال قائم کی گئی تو آج اپوزیشن کے راستے میں ڈالی گئی رکاوٹیں حکومت بلوچستان کے کندھے پر ایک بوجھ ہوگی اور تمام تر صورتحال کی ذمہ داری حکومت بلوچستان پر عائد ہوگی، لیاقت شاہوانی کے سوال پرسردار اخترجان مینگل نے کہاکہ آپ کون ہے جس پر لیاقت شاہوانی نے کہاکہ عاجز شہری،جواب میں سرداراخترجان مینگل نے حکومت بلوچستان کے ترجمان کو کہاکہ آپ کسی بھی زاویے سے عاجز شہری نہیں لگتے بلکہ ایک غیرمنتخب ترجمان ہے۔انہوں نے کہاکہ عثمان خان کاکڑ کی وفات کا سن کر بہت افسوس ہوا،ایک آدمی اصولوں کے پابند تھے کو بلوچستان والے ہمیشہ یاد رکھیں گے،ان کے اہل خانہ اور پارٹی کارکنوں سے تعزیت کرتے ہیں،بی این پی اور پورا بلوچستان عثمان خان کاکڑ کے اہل خانہ کے غم میں برابر کی شریک ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے