بلوچستان کے لاکھوں نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے پریشان ہیں، مولانا عبدالحق ہاشمی
کوئٹہ: امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ 74سال میں بھی آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکا۔ بلوچستان کی ترقی وخوشحالی کی راہ میں 74سالوں سے مسلط ٹولہ رکاوٹ ہیں وسائل سے مالامال صوبے کے تعلیم یافتہ نوجوان بے روزگار،حکومتی سطح پر بدعنوان عناصر کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے جس کی وجہ سے عوام میں احسا س محرومی وردعمل اور غم وغصہ پایا جاتاہے۔جمہوریت کی بالادستی،اسلامی نظام کا نفاذ وقت کی اہم ضرورت ہے۔بلوچستان کے وسائل یہاں کے عوام پر خرچ کیے جائیں۔انہوں نے کہاکہ ملک وبلوچستان میں تعلیم اور صحت سمیت ہرشعبہ ناکامی کا تصویربناہواہے بلوچستان کے عوام کو بنیادی انسانی حقوق،پینے کا صاف پانی صحت وتعلیم کی سہولیات تک میسر نہیں۔بلوچستان کے لاکھوں نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے پریشان ہیں عوام دووقت کے کھانے کیلئے پریشان حکومت اپنی وزراء کے مسائل حل کر رہے ہیں۔عدالتوں سے غریب کو انصاف نہیں مل رہا۔لاکھوں مقدمات التوا ء کا شکار ہیں۔کیس لڑے لڑتے لوگوں کی زندگیاں ختم ہوجاتی ہیں مگر پیشیاں ختم نہیں ہوتیں۔ہر حکومت غربت ختم کرنے اور قرضے نہ لینے کے نعرے لگا کر اقتدار میں آتی ہے مگر جب جاتی ہے تو قرضوں کے انبار لگاکر اور غربت، مہنگائی اوربے روزگاری میں کئی گنا اضافہ کرکے جاتی ہے۔ حکمران قرضوں او ر سود کی معیشت سے تائب ہوکر اسلام کے زکوۃ و عشر کے نظام معیشت کو اختیار کیا جائے اور خود انحصاری کا باعزت راستہ اختیار کیا جائے۔نوجوانوں کو روزگار دے کر قومی معیشت کو اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جاسکتا ہے۔حکومت نے ایک کروڑ نوجوان کو نوکریاں دینے کا وعدہ کیا تھا مگر اس پر عمل درآمد کے لیے ابھی تک کوئی لائحہ عمل نہیں دیا گیا۔ خوشحالی اور ترقی محض وعدوں سے نہیں کام کرنے سے آتی ہے۔جماعت اسلامی پاکستان کو اسلامی اور بلوچستان کوخوشحال بنانے کی جدوجہد کررہی ہے۔ہمیں یقین ہے کہ عوام جماعت اسلامی کی طرف رجوع کریں گے۔عوام نے نام نہاد سیاسی و جمہوری جماعتوں فوجی آمریت سب کو بار بار آزمایا ہے مگر کوئی بھی عوام کے اعتماد پر پورا نہیں اتر سکا جماعت اسلامی کی تمام تر جدوجہد کا مقصد ملک کو قرآن و سنت کے نظام کی سرزمین بنانا ہے۔