14 سال بعد پی آئی اے ایئر سفاری پرواز بحال
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے سیاحت کے فروغ کے لیے 14 سال بعد اسلام آباد سے ایئر سفاری پرواز بحال کردی پی آئی اے کی پہلی ایئر سفاری فلائٹ جس میں 13 ممالک کے 91 سیاح سوار تھے، ہفتے کے روز اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے اسکردو کے لیے روانہ ہوئی ایئر سفاری فلائٹ اسکردو میں لینڈنگ سے قبل پاکستان کی سب سے بلند ترین چوٹی کے-ٹو سے نانگا پربت، براڈ پیک گلیشیئر پر پرواز کرے گی اور پھر واپس اسلام آباد واپس آئے گی۔
وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر سیاحوں میں شامل تھے پی آئی اے کے ترجمان نے بتایا کہ غیر ملکی سیاحوں نے پاکستان کے خوبصورت پہاڑی سلسلے کو دیکھنے کے لیے جوش و خروش کا اظہار کیا انہوں نے کہا کہ ایئر سفاری سیاحوں میں مقبول ہے اور اس سے پاکستان میں سیاحت کے فروغ میں مدد ملے گی پی آئی اے اسلام آباد سے اسکردو کے لیے ہفتے میں ایک مرتبہ ایئر سفاری پرواز چلائے گی، دوران پرواز سیاح 13 مقامات دیکھیں گے اور اس کا یک طرفہ کرایہ 25 ہزار روپے ہوگا شیڈول کے مطابق، سیاح ڈیڑھ گھنٹہ اسکردو میں گزاریں گے جس کے بعد وہ واپس اسلام آباد روانہ ہوں گے۔
پی آئی اے نے حال ہی میں سیدو شریف کے لیے اپنی پرواز کا آغاز کیا تھا جبکہ لاہور سے اسکردو کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بھی شروع کی گئی ہیں اس سے قبل پی آئی اے نے شمالی علاقوں میں موسم کی خراب صورتحال کی وجہ سے اپنی افتتاحی سفاری پرواز ایک ہفتے کے لیے منسوخ کرنے کا اعلان کیا تھا، پہلی ایئر سفاری پرواز 12 جون کو روانہ ہونی تھی جو 19 جون کو ہوئی ترجمان پی آئی نے کہا تھا کہ دنیا کی بلند ترین چوٹیوں کو دیکھنے کے لیے موسم کی صورتحال ٹھیک ہونا اہم ہے۔