بلوچستان کا مالی سال2021-22 کا بجٹ بھی آج پیش کیا جائے گا
بلوچستان کا مالی سال2021-22 کا بجٹ بھی آج پیش کیا جائے گا۔ صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پیش کریں گے۔
بجٹ کاحجم 500 ارب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافہ متوقع ہے۔بلوچستان بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 150 ارب روپے سے زائد ہوگا۔ این ایف سی ایوارڈ کے تحت وفاقی محاصل سے آمدن کا تخمینہ 3سو13ارب روپے ہوگا۔
این ایف سی ایوارڈ کے تحت قابل تقسیم محاصل سے آمدن کا تخمینہ 257ارب روپے۔ بجٹ میں غیر ترقیاتی اخرجات کا تخمینہ 450 ارب روپے سے زائد ہونے کا امکان ہے۔ ہیلتھ انشورنس کیلئے 6 ارب روپے مختص کیے جانے کا امکان ہے جبکہ نصیرآباد میں میڈیکل کالج کے قیام کا اعلان بھی متوقع ہے۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بھی 70ارب روپے سے زائد کا خسارہ کا ہوگا۔ محکمہ تعلیم 80ارب اورصحت کے لیے 45ارب سے زائد روپےمختص کرنےکی تجویز ہے۔
انٹرپرائیز ڈویلپمنٹ فنڈ کے لیے 2ارب روپے مختص کیے جانے کی تجویزہے۔ اسپیشل پرسنز کی مدد کے لیے 2ارب روپے مختص ہوں گے۔ بلوچستان میں امن و امان کے لیے 50 ارب روپے سے زائد مختص کیے جائیں گے۔ ہیلتھ انشورنس کےلیے 5ارب 55کروڑ روپے مختص کیے جائیں گے۔