شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں 22کروڑ عوام کی نمائندگی کرکے عوام کے دل جیت لئے ہیں، جمال شاہ کاکڑ

کوئٹہ: کوئٹہ پاکستان مسلم لیگ(ن)کے صوبائی صدر و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں 22کروڑ عوام کی نمائندگی کرکے عوام کے دل جیت لئے ہیں انکی تقریر کو پالیسی دستاویز بناکر اسکے تحت پالیسی سازی کی جائے تو ملک دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کرسکتا ہے اپوزیشن لیڈر نے عوام کا نمائندہ ہونے کا حق ادا کیا ہے۔یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں 22کروڑ عوام کی امنگوں کی ترجمانی کی ہے ایسی تقریرپارلیمنٹ کی تاریخ میں کسی بھی اپوزیشن لیڈر کی جانب سے نہیں کی گئی میاں شہباز شریف نے نہ صر ف دلائل کے ساتھ زمینداروں،تاجروں،طلباء،بے روزگاروں،صنعت کاروں،زراعت پیشہ افراد،ملکی قرضہ جات،معیشت،جی ڈی پی سمیت تمام امور پر رائے کااظہار کیا بلکہ مستقبل کے لئے پالیسی بھی دی یہ کام دراصل حکومت کو کرنا چاہئے تھا مگر میاں شہباز شریف نے ثابت کردیا ہے کہ وہ قوم کی قیادت کرنے کی صلاحیت اور سکت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کنٹینر سے لیکر حکومت میں آنے تک اوراسکے بعد میڈیا کے ذریعے عوام کو نئے پاکستان،ریاست مدینہ کے خواب دکھائے جوکہ حقیقت سے کئی گنا دور تھے پی ٹی آئی نے عوام کی یکسر طور پر غلط ذہن سازی کی جس کا جواب میاں شہباز شریف نے ایک ایک نکتے میں بیان کیا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے تین سالوں کے دوران اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنانے،میڈیا ٹرائل کے علاوہ کچھ نہیں کیا جبکہ میاں شہباز شریف نے مدلل طور پر اپنے تمام نکات قومی اسمبلی میں رکھے اور آج معلوم ہوگیا کہ آخر کیا وجہ تھی کہ حکومت میاں شہباز شریف کو بجٹ تقریر نہیں کرنے دے رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں تین سالوں کے دوران مہنگائی،قرضے،ادویات کی قیمتیں بڑھیں جبکہ معیشت زبوں حالی کا شکار ہوئی لیکن میاں شہباز شریف نے قوم کو ایک بار پھر آگے بڑھنے کا حوصلہ دیا آج انہوں نے بتادیا کہ وہ عوام کے لیڈر ہیں۔انہوں نے کہا کہ میاں شہباز شریف نے جس طرح نئے اورپرانے پاکستان کا موزانہ کیا ہے وہ قابل رشک تھا انہوں نے ملازمین کے مسائل،ڈیمز چاروں صوبوں،کشمیر گلگت بلتستسان کے حوالے سے بھی مدلل پالیسی اورتجزیہ دیا انکی تقریر کو باقاعدہ پالیسی ڈکومنٹ بناکر آئندہ ملکی پالیسیوں کو بنانے کیلئے استعمال کیاجاناچاہئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے