سندھ کا 1477 ارب کا بجٹ پیش، تنخواہوں میں 20 اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے رواں مالی سال کے لیے سندھ کا 1477 ارب کا بجٹ پیش کردیا جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد اور پنشن میں 10 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔؛ اسپیکر آغا سراج درانی کی سربراہی میں سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ اپوزیشن اور حکومتی ارکان کی جانب سے شدید نعرے بازی اور شور شرابے کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کیا۔ بجٹ پیش کئے جانے کے دوران پیپلز پارٹی کے اراکین نے وزیراعلیٰ سندھ کو اپنے حفاظتی گھیرے لئے رکھا ۔

بجٹ تقریر کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ مالی سال 22-2021 کے لئے صوبے کے بجٹ کا حجم 1477 ارب 90 کروڑ روپے سے زائد ہے، سندھ کی آمدن کا تخمینہ 1452 ارب 16 کروڑ 80 لاکھ روہے ہے، اس طرح بجٹ خسارے کا تخمینہ 25 ارب 73 کروڑ روپے سے زائد ہے، نئے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس تجویز نہیں کررہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ تقریر کے دوران بتایا کہ تعلیم کے لیے مجموعی طور پر 240 ارب جب کہ صحت کے لیے 172 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، صوبے میں وبائی امراض کا مقابلہ کرنے کے لئے 24.73 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں ہیلتھ رسک الاؤنس بھی شامل ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ آئندہ مالی سال میں تعلیم کے بجٹ میں 14.2 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبے میں امن وامان کے لئے 119.97 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ ترقیاتی اخراجات میں 41.3 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، صوبے کے تحت فلاحی منصوبوں کے لئے 293ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ صوبائی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد جب کہ پینشن میں 10 فیصد تک اضافہ کیا جارہا ہے، مزدور کی کم از کم اجرت 17500سے بڑھا کر 25 ہزار روپے کردی ہے۔ گریڈ ایک سے 5 تک سندھ کے سرکاری ملازمین کے ملازمین کی تنخواہ 25 ہزار روپے ماہانہ ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے