ثناء بلوچ اور انکی جماعت نے 40سالوں سے لوگوں کو اشتعال دلا کر بہت خون ریزی کی، جام کمال
کوئٹہ :وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اپوزیشن جماعت بی این پی کے رکن ثناء بلوچ کی تنقید کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے جواب دیا ہے کہ ثناء بلوچ اور انکی جماعت نے 40سالوں سے لوگوں کو اشتعال دلا کر بہت خون ریزی کرلی چند وفاقی و صوبائی اسکیموں،ایکسینوں اور ٹھیکوں پر اپنا فلسفہ بیچنے والے ہمیں نہیں سیکھائیں کہ کیا طریقہ ہوتا ہے، جو لوگ اپنی جماعت کے 20سالہ ورکر کو سینیٹ کی سیٹ اور ترجیح نہیں دے سکتے وہ آج ہمیں بتا رہے ہیں کہ سوچ کیا ہے یہ کیا سوچ تھی جس نے خضدار کی ایک پڑھی لکھی ورکر کو ٹھکرا دیا اور ایک دن میں پارٹی میں شمولیت کرنے والوں کو ٹکٹ دیا۔یہ بات انہوں نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہی، وزیراعلیٰ نے رکن صوبائی اسمبلی ثناء بلوچ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو پچھلے 40سالوں سے اشتعال دلادلاکر بلوچستان میں آپ اور آپکی جماعت نے بہت خون ریزی کرلی چند وفاقی و صوبائی اسکیموں،ایکسینوں اور ٹھیکوں پر اپنا فلسفہ بیچنے والے ہمیں نہیں سیکھائیں کہ کیا طریقہ ہوتا ہے ثناء بلوچ اگر یہ تقریر وڈھ یا کہیں اور جا کر کریں تو شاید انکی ساری باتیں حقیقت پر آجائیں ہم نے لسبیلہ کو بندیا پسماندہ نہیں رکھا کہ اپنی نوابی چلائیں جتنا سیاسی اختلاف، جمہوریت اور آزادی لسبیلہ میں ہے شاید کہیں اور ہو انہوں نے کہاکہ جو لوگ اپنی جماعت کے 20سالہ ورکر کو سینیٹ کی سیٹ اور ترجیح نہیں دے سکتے وہ آج ہمیں بتا رہے ہیں کہ سوچ کیا ہے یہ کیا سوچ تھی جس نے خضدار کی ایک پڑھی لکھی ورکر کو ٹھکرا دیا اور ایک دن میں پارٹی میں شمولیت کرنے والوں کو ٹکٹ دیا انہوں نے کہا کہ آپکی بات اسمبلی میں ایک،میڈیا میں دوسری، نجی نشستوں میں تیسری باقی جگہوں پر چوتھی باہر کے ملک پانچویں،بلوچستان کے دیہی علاقوں میں چھوٹی ہوتی ہے ایک موقف رکھیں اور اس پر قائم رہیں،وزیراعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ کون ہے جو جنگل سے لکڑی نہیں کاٹ سکتا آپکی معلومات اور منطق عجیب ہیں یہ شاید آپکی پارٹی والوں کے پاس ہوتا ہوگاا دھر نہیں انہوں نے کہا کہ شپ بریکنگ کے زیادہ تر پلاٹ گڈانی کے لوگوں کی ملکیت ہیں اور وہ ان سے مالی طور پر مستفید بھی ہورہے ہیں الحمد اللہ لسبیلہ کے لوگوں نے مائننگ اور ماربل سے کمایا ہے لسبیلہ میں پولی ٹیکنک،بی آر سی، یونیورسٹی، 6کالج، ماربل سٹی، انڈسٹریل زون، ماہی گیری بھی ہیں۔