ملک میں بجلی کا شدید بحران اور لوڈ شیڈنگ، نیپرا کا نوٹس
اسلام آباد: ملک میں بجلی کے شدید بحران اور لوڈشیڈنگ پر نیپرا نے نوٹس لیتے ہوئے تقسیم کار کمپنیوں سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ملک بھر میں بحلی کا بحران سنگین صورتحال اختیار کرگیا ہے، اور مجموعی شارٹ فال 5000 میگا واٹ تک پہنچ چکا ہے، اور متعدد علاقوں میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے اور عوام سراپا احتجاج ہیں، تاہم وزارت توانائی دعوے کررہی ہے کہ شارٹ فال 1500 میگا واٹ ہے اور لوڈشیڈنگ بھی کم ہورہی ہے۔
پاور ڈویژن ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار 19 ہزارمیگاواٹ اور طلب 24 ہزار میگاواٹ ہے، اور ملک بھرمیں 8 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں کا سسٹم اوورلوڈڈ ہے، 80 فیصد ٹرانسفارمراوورلوڈڈ ہیں، طلب بڑھنے کےباعث فیڈرزٹرپ کررہےہیں۔
دوسری جانب ترجمان وزارت توانائی کا کہنا ہے کہ کم پانی کے اخراج کی وجہ سے تربیلااورمنگلا سے اس وقت 3300 میگاواٹ کی کم بجلی پیدا ہو رہی ہے، ملک کی کل بجلی کی ڈیمانڈ 24100 میگاواٹ جب کہ سسٹم میں موجود پیداوار 22600 میگاواٹ ہے، تقسیم کار کمپنیوں کو نظام بہتر بنانے کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں، بجلی کی پیداوار آنے والے دنوں میں بڑھ جائے گی، بجلی صارفین سے عارضی طور پر لوڈ منیجمنٹ پرمعذرت خواہ ہیں، اور گزارش کرتے ہیں بجلی استعمال میں اعتدال اپنائیں۔
ملک بھر میں جاری لوڈشیڈنگ پر نیپرا نے نوٹس لیتے ہوئے تمام ڈسکوز کے سربراہان کو 11 جون کو طلب کر لیا ہے، تمام ڈسکوز کے الیکڑک سے لوڈ شیڈنگ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے پوچھا گیا ہے کہ لوڈشیڈنگ کیوں ہورہی ہے حقائق سے آگاہ کیا جائے۔
نیپرا نے کہا ہے کہ صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی ڈسکوز کی ذمہ داری ہے، صارفین کو بجلی کی بلاتعطل بجلی فراہمی یقینی بنائی جائے، اور لوڈشیڈنگ سے متعلق تمام حقائق جمعہ تک نیپرا کو آگاہ کیا جائے، غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجوہات اور ان کے سدباب سے آگاہ کریں۔