بلوچستان کا کوئی والی وارث نہیں، مولاناعبدالحق ہاشمی
کوئٹہ :امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاہے کہ معیشت کی بہتری دیانت دار محب وطن ووٹوں سے آنے والی قیادت کر سکتی ہے بھاری سودی قرضوں سے ملکی معیشت کو جعلی سہارا دے کر گروتھ ریٹ میں اضافہ کے دعوؤں سے زمینی حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔بلوچستان کی تباہی کے ذمہ دار وفاق کیساتھ سابقہ وموجودہ صوبائی حکومتیں بھی ہیں بلوچستان کا کوئی والی وارث نہیں۔وفاق بھی بلوچستان کے حقوق غصب کر رہے ہیں اور صوبائی حکومتیں لوٹ مار میں مصروف ہیں۔آئی ایم ایف کے ملازمین اورکرپٹ حکمرانوں نے معیشت وبجٹ کو اعدادوشمار کی جادوگری،مکروہ دھندہ بنادیا گیاہے۔عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں ہم بلوچستان کو دیانت دار قیادت دیکر ترقی وخوشحالی کی راہ پر گامزن کریں گے۔انہوں نے کہاکہ نااہلوں ولٹیروں کے ہاں اکثر ہمیشہ موجود حکومت بے قصور اورسابقہ حکومتیں مجرم ہوتی ہیں آئی ایم ایف سے عوام دشمن شرائط پر بھاری سودی قرضہ لیکر ملک کی معیشت کو تباہ کرکے عوام کو بے روزگار،مہنگائی میں بدترین اضافہ کر دیا گیا ہے جھوٹے بیانات،غلط اعدادوشماراورپروپیگنڈہ وتشہیر والے اشتہارات سے معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی پی ٹی آئی حکومت نے ہر قسم کی برائی نااہلی وناکامی میں پچھلے بدعنوان حکومتوں کو بہت پیچھے چھوڑ دیاعوام کی ترقی وخوشحالی کیلئے کوئی قانون سازی، اصلاحات نہیں کی گئی بس آئی ایم ایف واسٹیلشمنٹ کو خوش،بھاری قرضے کا حصول،مہنگائی وبے روزگاری میں اضافہ ان کا ایجنڈابن گیا ہے غریبوں پر ٹیکسز کا بھاری بوجھ ڈال کر اور اربوں ڈالر قرضہ لے کر ملکی خزانہ بھرنا معیشت میں بہتری نہیں لا سکتا۔ بلوچستان میں زراعت پر توجہ دی گئی نہ معیشت کی بہتری پر بے روزگاری عام،جبکہ حکومتی سطح پر روزگار برائے فروخت یا صرف پارٹی جیالے کیلئے بھاری رشوت وسفارش پر دستیاب ہے۔بلوچستان میں زراعت،صنعت وحرفت میں کوئی بہتری نہیں آئی نہ صنعتی پیداوار میں خواہ اضافہ ہوا۔ تعلیم و صحت کے شعبے زوال کا شکار ہیں۔ دیہی علاقوں اور چھوٹے شہروں میں سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں۔بجٹ آتے ہی صوبائی دارالحکومت کے سڑکوں کامنہ کالاکیا جارہاہے جو لمحہ فکریہ ہے۔ بلوچستان میں کرپشن اور لوٹ مار کا بازار گرم احتساب کے ادارے ہمیشہ کی چھٹی پر گیے ہیں جب حکومت،انصاف،ترقی،سہولیات کا نام تک نہیں۔ نام نہاد مقتدر وبڑی حکومتی اپوزیشن پارٹیاں عوام کے سامنے بری طرح پِٹ چکی ہیں، اب قوم قرآن و سنت کا نظام چاہتی ہے۔ جوجماعت اسلامی لاسکتی ہے۔