رائیونڈ کے وزیراعظم کو باہر بھیج کرکہا جاتا ہے این آر او نہیں دوں گا، بلاول بھٹو
اسلام آباد:چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ رائیونڈ کے وزیراعظم کو سزا کے باوجود باہر بھیجا گیا، یہ وہ نیا پاکستان ہے جہاں این آر او نہیں دیا جاتاہے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت عوام پر عذاب بن کرنازل ہوئی ہے، ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ بے روز گاری پی ٹی آئی دور میں ہوئی، عوام مہنگائی، بے روزگاری اور غربت کا مقابلہ کررہے ہیں، اور وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ ملکی معیشت بہتر ہورہی ہے، ان کی باتوں سے لگ رہا ہے کہ ان کا عام آدمی سے کوئی تعلق نہیں، عمران خان اور ان کی ٹیم کو عام آدمی کا احساس نہیں۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اگر حالات بہتر ہیں تو وزیراعظم عرب ممالک اور آئی ایم ایف سے بھیک کیوں مانگ رہے ہیں؟ وزیراعظم اوران کی اے ٹیمز کے لیے تو مشکل وقت ختم ہوگیا ہے، سیلیکڈ وزیراعظم کو احساس ہی نہیں عوام کس مشکل سے گزر رہے ہیں۔ آج بھی وزیراعظم کرپشن اور مافیا کا راگ الاپ رہے تھے، انہیں تو 90 دن میں باہر سے پیسہ لانا تھا، اب کہا جارہا ہے آئندہ موقع ملے گا تو پیسہ لائیں گے، یہ تو دو نہیں ایک پاکستان چاہتے تھے، لیکن ہم سب کے سامنے دوغلا نظام چل رہا ہے، آصف زرداری نے 3 سال قبل کہا تھا کہ نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ملک میں احتساب نہیں سیاسی انتقام چل رہا ہے، انصاف کا ایک نہیں دو نظام چل رہے ہیں، احتساب کے نام پر مذاق کیا جارہاہے، یہ کیسا نظام ہے کہ وزیراعظم کے دوستوں اور بہن پر الزام لگے تو وہ جیل نہیں گئے، خود وزیراعظم پر الزام لگا لیکن کچھ نہیں ہوا، سابق صدر کی بہن پر الزام لگے تو ہسپتال سے جیل لے جایا جاتا ہے، رائیونڈ کے وزیراعظم کو سزا کے باوجود باہر بھیجا گیا، یہ وہ نیا پاکستان ہے جہاں این آر او نہیں دیا جاتاہے، قائد حزب اختلاف پنجاب سے ہو تو ضمانت جاتی ہے لیکن اپوزیشن لیڈر سندھ سے ہوتو عدالتوں میں پیشیاں ہوتی رہتی ہیں، کیا آپ پھر سے قوم کو بیوقف بنائیں گے، پیپلزپارٹی آپ کی دھمکیوں اور احتساب سے نہیں ڈرتی، عوام کی طاقت پر بھروسہ رکھتے ہیں اور پاکستان کے عوام آپ سے ظلم کا حساب لیں گے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ بجٹ سے متعلق وزیراعظم اور ان کے ترجمانوں کے بیانات حقیقت سے دور ہیں، شرح نمو کے دعوے حقیقت کے برعکس ہیں، وزیرخزانہ نے خود کہاہے کہ آئی ایم ایف پی ٹی آئی ڈیل غلط تھی، آپ بتائیں کہ آپ آج تک آئی ایم ایف میں کیوں ہو، مسئلہ یہ ہے کہ ان لوگوں کو معیشت کی اصل صورتحال کا علم نہیں، ہم آئی ایم ایف بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہم اگلے ہفتے آنے والے بجٹ کا انتظار کررہے ہیں، امید ہے بجٹ میں مہنگائی بے روزگاری ختم کریں گے، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 100 فیصد اور پاک فوج کے سپاہیوں کی تنخواہوں میں 175 فیصد اضافہ ہوگا، امید کرتے ہیں جب بجٹ آئے گا تو ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر نظر آئیں گے، بجٹ پیش ہونے پر دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔