خود کو ڈیموکریٹک موومنٹ کہنے والے فوج سے کہتے ہیں حکومت گرادو، وزیراعظم
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے حزب مخالف کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خود کو ڈیموکریٹک موومنٹ کہنے والے فوج سے کہتے ہیں حکومت گرادو۔وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں لودھراں تا ملتان شاہراہ کی اپ گریڈیشن و بحالی منصوبے کی سنگ بنیاد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت کے مقابلے میں ہماری حکومت نے 3 گنازیادہ سڑکیں بنائی ہیں، ہماری حکومت کے پہلے ہی ہفتے میں کہا جانے لگا کدھر ہے نیا پاکستان اور حکومت ناکام ہوگئی، ہم نے ڈھائی سال بہت صبر سے گزارے، میڈیا میں بہت تنقید ہوئی، اپوزیشن نے بھی این آر او نہ ملنے پر تنقید کی کہ ملک تباہ ہوگیا، میرے اپنے لوگوں کو مشکل وقت سے گزرنا پڑا، کل بھی اپوزیشن نے مل کر ڈرامہ کیا ہے کہ ملک بربادی کی طرف چلاگیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میڈیا نے بھی عوام کو تاثر دیا کہ یک دم بٹن آن کرکے نیا پاکستان بن جاتا ہے، اس میں ہمارے لیے سبق ہے معاشرے میں تبدیلی جدوجہد سے آتی ہے، کوئی بھی معاشرہ جدوجہد کے بغیر نہیں بدلتا، اس نظام میں پنجے گاڑے ہوئے اور فائدہ اٹھانے والے لوگ اسٹیٹس کو بدلنے کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ مافیا سے یا کرپٹ نظام سے آزادی جدوجہد کا نام ہے، کبھی ایسا نہیں ہوتا کہ آپ ایک دم آزاد ہوجائیں، ملک میں اس وقت 1947 کے بعد نظام بدلنے اور مافیا سے آزادی کی بہت بڑی جدوجہد چل رہی ہے، ، ہر جگہ مافیا بیٹھا ہے جس کی کوشش ہے کسی طرح حکومت ناکام ہوجائے تاکہ وہ پہلے کی طرح کرپٹ نظام سے فائدہ اٹھاتا رہے، آج ہماری یہ قانون کی حکمرانی کی جدوجہد نسلوں کے لیے بہت اہم ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کہتی ہے این آر او دو ورنہ حکومت گرادیں گے، فوج کو بلارہے ہیں، خود کو ڈیموکریٹک موومنٹ کہتے ہیں اور فوج سے کہہ رہے ہیں کہ حکومت گرادو، چینی، قبضہ اور سیاسی مافیاز اپنے مفادات کی حفاظت کی جنگ لڑرہے ہیں اور کچھ بھی کرنے کے لیے تیار ہیں، ان کے باہر اربوں ڈالر پڑے ہیں اور ڈرتے ہیں کہ حکومت ان سے یہ پیسہ واپس نکلوائے گی، ان کی چوریاں سامنے آرہی ہیں، اس لیے چاہتے ہیں کہ اس سے پہلے ہی کسی نہ کسی طرح حکومت گرادی جائےوزیراعظم نے مزید کہا کہ برے اور مشکل وقت سے نکل گئے ہیں، آنے والے دنوں میں عوام کو مزید خوش خبریاں دیتا جاؤں گا، اب ملکی ترقی کا سفر وہاں سے شروع ہوگا جب ہم کسی وقت ایشیا کی چوتھی بڑی معیشت تھے۔