جعلی ڈگری، پی آئی اے کے 402 ملازمین فارغ14 پائلٹوں کے لائسنسں معطل
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر برائے ہوابازی غلام سرور خان نے پائلٹوں کی ڈگریوں کے متعلق جون 2020 میں جو بیان دیا تھا وہ قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کو 7 ارب 90 کروڑ روپے میں پڑا یہ بات وزارت ہوا بازی کی جانب سے سینیٹ (ایوان بالا) میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں تحریری طور پر بتائی گئی ہے سینیٹ اجلاس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں جمعرات کو ایوان کو تحریری طور پر بتایا گیا کہ وفاقی وزیر غلام سرور خان کے بیان کے بعد برطانیہ، یورپی ممالک اٹلی، اسپین، فرانس، ڈنمارک اور ناروے نے بھی پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی سینیٹ میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ قومی ایئر لائن کی پروازوں کی معطلی تاحال جاری ہے جس کی وجہ سے نقصانات کا حتمی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا ہے لیکن 2019 کے اعداد و شمار کو سامنے رکھتے ہوئے 7 ارب 90 کروڑ روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے پی آئی اے کو15 سال میں 5سو ارب روپے کا خسارہ وفاقی وزارت ہوا بازی کا کہنا ہے کہ اس ضمن میں 14 پائلٹوں کے لائسنسں معطل کیے گئے ہیں جب کہ ماضی میں اس طرح کے پانچ پائلٹوں کو نوکریوں سے نکالا بھی گیاوفاقی وزارت ہوابازی کے مطابق پی آئے اے کے خسارے میں کمی لانے کے لیے کئی اقدامات کیے جا رہے تا کہ قومی ایئر لائن ایک خود کفیل ادارہ بن سکے سینیٹ کو آگاہ کیا گیا ہے کہ کارپوریشن کے مالی امور کو بہتر بنانے کے لیے مختلف مدوں میں ہونے والے نقصانات میں کمی لائی جا رہی ہے جب کہ لاگت میں کمی اور منافع میں اضافے کے لیے کوششیں جاری ہیں جعلی ڈگری، پی آئی اے کے 402 ملازمین فارغ، قومی اسمبلی میں جواب جمع وفاقی وزارت ہوا بازی کے مطابق پی آئی اے کے خسارے کی بڑی وجہ وراثتی قرضے، سود، قرضوں کی ادائیگی اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔