پاک چین بارڈر 19 ماہ بعد یکطرفہ تجارت کیلئے کھول دیا گیا
ہنزہ: پاک چین سرحد تجارتی سرگرمیوں کے لیے دوبارہ کھل گئی پاک چین بارڈر 19 ماہ بعد آج یکطرفہ تجارت کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ڈپٹی کمشنر ہنزہ کے مطابق کورونا ایس او پیز کو یقینی بناتے ہوئے درآمدات کی اجازت دی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ چین سے آئی تمام مال بردار گاڑیوں کو بارڈ کے نزدیکی احاطےمیں خالی کر دیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ تمام سیاحوں کو بھی مکمل ایس او پیز کے تحت اجازت دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ عالمی وبا کورونا وائرس کے باعث پاک چین بارڈر کو اکتوبر 2019 کو بند کر دیا گیا تھا۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ این سی او سی نے افغانستان اور ایران کی سرحدیں سیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
این سی او سی کے ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایران اور افغانستان کے ساتھ سرحد 4 اور 5 مئی کی رات ایک بجے سیل کر دیئے جائیں گے۔
وائرس کی نئی اقسام روکنے کے لیے افغانستان اور ایران کے ساتھ لینڈ بارڈر مینجمنٹ کا جائزہ لیا گیا۔ جس کا مقصد زمینی راستے سے آمدورفت اور سرحد پر کورونا پروٹوکول کو یقینی بنانا ہے۔
این سی او سی کے مطابق نظرثانی پالیسی 4 اور 5 مئی کی درمیانی شب رات ایک بجے سے لاگو ہو گی جبکہ نظرثانی پالیسی 19 اور 20 مئی کی درمیانی شب تک لاگو رہے گی۔ نظرثانی پالیسی کا اطلاق زمینی راستے سے آنے والے لوگوں پر ہو گا۔
نظرثانی پالیسی کا اطلاق کارگو، باہمی تجارت اور پاک افغان ٹریڈز پر نہیں ہو گا اور بارڈر ٹرمینل ہفتے میں 7 روز کھلے رہیں گے۔ بارڈر ٹرمینل پر ہیلتھ کیئر ورکرز اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی تعداد بڑھائی جائے گی۔