پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ کا چودھری نثار سے رابطہ،حلف اٹھانےکی کلیئرنس دیدی
لاہور: پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نے سابق وزیر داخلہ چودھری نثار سے رابطہ کرکے انھیں حلف اٹھانے کیلئے کلیئرنس دے دی ہے۔ گزشتہ روز سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کی عدم دستیابی کی وجہ سے وہ اپنا حلف نہیں اٹھا سکے تھے
اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالتوں سے چیک کر لیا ہے، چودھری نثار کے خلاف کوئی حکم امتناعی نہیں، تاہم پیٹیشنز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ چودھری نثار علی خان کے حلف اٹھانے میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔، وہ حلف اٹھا سکتے ہیں، انھیں آگاہ کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے حلف اٹھانے کے معاملے پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا عندیہ دیا تھا۔گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ حلف لینے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ حکومت خود ساختہ آرڈیننس لا رہی ہے۔ آئین کے تحت چیئرمین پینل کے ذریعے اسمبلی کا حلف اٹھایا جا سکتا ہے۔
چودھری نثار علی خان کا ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کسی کھیل کا حصہ نہیں، شہباز شریف سے ملاقات کی باتیں قیاس آرائیاں ہیں۔ اس ملک کو مفاہمت کی ضرورت ہے۔دو دن بعد بتاؤں گا کون حلف نہیں لینے دے رہا، پھر کھل کر بات ہوگی اور سوالوں کا جواب دے سکوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے پہلے پنجاب اسمبلی اور الیکشن کمیشن کو کاپی بھیج دی تھی لیکن آج کہا گیا کہ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے بغیرحلف نہیں لیا جاسکتا، یہ موقف بالکل غلط ہے، عین ممکن ہے کہ میں کل یا پرسوں اس معاملے کو لے کر عدالت چلا جاؤں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت آرڈیننس میں ڈس کوالیفائی کیشن کا اضافہ کر رہی ہے، مجھے رات کے اندھیرے میں آرڈیننس لانے پر اعتراض ہے۔ پچھلے الیکشن میں صوبائی اسمبلی سے 34 ہزار کی لیڈ سے منتخب ہوا تھا۔وزیراعظم کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے اس وقت بہت سارے دوست ہیں، ان کو مشورے کی ضرورت نہیں، پھر بھی میں ان سے کہوں گا کہ ٹھنڈا کرکے کھائیں۔