شاہراؤں کی کشادگی سے کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے مسائل حل ہونگے، لیاقت شاہوانی
کوئٹہ : ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے کہ عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوں اس ضمن میں صوبے اور دیگر دور دراز علاقوں میں عوام کی فلاح و بہبود کے لئے متعددترقیاتی منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن کی بروقت تکمیل سے عوام کے بنیادی مسائل حل اور انہیں سہولیات میسر آئیں گی انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے ویژن کے مطابق عوام کی فلاح و بہبود اورصوبے کی ترقی کے لئے اجتماعی نوعیت کے منصوبوں پر عمل درآمد جاری ہے جن میں صحت، آب نوشی، تعلیم، کھیل سمیت شاہراؤں کی کشادگی کے منصوبے شامل ہیں جس سے صوبے کی تقدیر بدل جائے گی انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے صوبے میں امن وامان کے حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں ماضی کی نسبت اس وقت صوبے میں امن و امان کی صورتحال قدر بہتر ہے جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھ رہا ہے ماضی کی نسبت اب سر مایہ کاری کے نئے مواقع میسر آ رہے ہیں جس سے نہ صر ف صوبے کی تعمیر و ترقی میں اضافہ ہوگا بلکہ بیروزگاری کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کا واضح موقف ہے کہ بلوچستان کے عوام کا معیار زندگی بلند ہو اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب صوبے میں میگا منصوبے شروع ہو ں اور سیکورٹی صورتحال بہتر ہو جو کہ صوبے کی تعمیر وترقی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بجٹ عوام دوست ہوگا جس میں عوام کو ریلیف دینے کے لیے صوبائی حکومت متوازن بجٹ تیار کر رہی ہے۔جس کے ثمرات سے مستقبل میں عوام مستفید ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کال کی ذاتی کو ششوں سے کوئٹہ کراچی شاہراہ کو دو رویہ کرنے کے منصوبے پر جلد کام کا آغاز ہو جائے گا جس سے صوبے کے عوام کا دیرینہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ صوبے میں بے روزگاری کے خاتمے کے لیے نئی آسامیاں تخلیق کی جا رہی ہیں جن سے صوبے میں بے روزگاری کا خاتمہ ممکن ہوگا انہوں نے کہا کہ صوبے میں جاری میگا پروجیکٹس کی تکمیل سے صوبہ ترقی کی راہ پر گامزن ہو جائے گا اور عوام کی معاشی حالت میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر کے معروف شاہراؤں کی کشادگی سے کوئٹہ شہر میں ٹریفک کے مسائل حل ہونگے۔ جبکہ کھیلوں کے لیے سپورٹس کمپلیکس کی تعمیر، صحت کے شعبوں کی بہتری کے لیے نئے میڈیکل کالجز کے قیام سمیت دیگر منصوبوں پر عمل درآمد جاری ہے اور ان میں سے بیشتر عوامی نوعیت کے منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ گئے ہیں۔اور دیگر پر کام تیزی سے جاری ہیں۔