انجمن تاجران کے صوبے میں 16مئی لاک ڈاون کے فیصلے مسترد، کل وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دینے کا اعلان

کوئٹہ: مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے زبردستی دکانیں بند کرانے، تاجروں پر تشدد اورگرفتاریوں کے خلاف آج کوئٹہ شہر میں ریلی نکالنے اور وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے مطالبات کی منظوری تک دھرنا دینے کا اعلان کردیا،مرکزی انجمن تاجران صوبے میں 16مئی تک لاک ڈاون کے فیصلے کو مسترد کرتی ہے۔یہ بات انہوں نے بات انہوں نے اتوار کوحضرت علی اچکزئی،یاسین مینگل،سید عبدالخالق آغا،سید نعمت آغاوارث خان،اتحاد تاجران کے صدر شاہ رضا ہزارہ کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی رحیم کاکڑ نے کہاکہ حکومت نے گزشتہ سال کی طرح اس سال بھی ماہ رمضان المبارک کے دوران تاجرتنظیموں کو اعتماد میں لئے بغیر ہفتہ میں 2دن لاک ڈاون لگانے کا فیصلہ کیا جس پر تاجروں نے رضاکارانہ طور پر جمعرات اور جمعہ کو لاک ڈاون کیا جس کے بعدحکومت نے 8سے 16مئی تک صوبے میں مکمل لاک ڈاون کا اعلان کردیا جسے مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے مسترد کرنے کا اعلان کیا تھا کیونکہ یہ عید کا سیزن ہے تاجروں نے کروڑوں روپے کا سامان ادھار لے رکھا ہے اور رمضان المبارک کے آخری ایام میں ہم اپنا کاروبار کرتے ہیں جس کے بعد ہم جن سے مال اٹھایا ہوتا ہے انہیں یہ رقم واپس کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ سال بھی ماہ رمضان المبارک کے دوران لاک ڈاون کا اعلان کیا جس سے تاجروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا اورحکومت کی جانب سے تاجروں کو بلا سود قرضے دینے،بجلی اوردیگر یوٹیلٹی بلز میں رعایت دینے کے وعدے کئے گئے جو وفا نہیں ہوسکے جس کے بعد ایک مرتبہ پھر رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مکمل لاک ڈاون کا اعلان کردیا گیاجو تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے کیونکہ صوبے میں نہ تو صنعتیں ہیں اور نہ ہی کوئی دوسرا کاروبار ہے صوبے کے عوام کا ذریعہ معاش صر ف اور صرف تجارت سے وابستہ ہے حکومت نے لوگوں پر تجارت کے راستے بھی بند کردیئے ہیں جس سے لاکھوں کی تعداد میں تاجر اورانکے ملازمین نان شبینہ کے محتاج ہوچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کی اپیل پر تاجروں نے لبیک کہتے ہوئے8مئی کا دکانین،مارکیٹس کھول دیں اورسارا دن اپنا کاروبار جاری رکھا جس پر ہم انکے شکر گزار ہیں 9مئی کو حکومت، ضلعی انتظامیہ،ایف سی اور پولیس نے دکانیں اور مارکیٹیں کھولنے والے تاجروں پرلاٹھی چارج کیا اوردرجنوں تاجروں کو گرفتا ر کرکے کوئٹہ شہر کے مختلف تھانوں میں بند کردیا اور اور دکانیں،مارکیٹس زبردستی بند کردی گئیں جس کی مرکزی انجمن تاجران بلوچستان سخت الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے کہ گرفتار تاجروں کو فوری طور پررہا کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مرکزی انجمن تاجران بلوچستان نے ہرممکن کوشش کی کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں صوبے بھر میں لاک ڈاون نہ لگایا جائے اور تاجروں کو ایس اوپیز کے تحت چوبیس گھنٹے کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ مارکیٹوں میں رش کم ہوسکے اور لوگ آرام سے خریداری کرسکیں مگر حکومت نے ہمارے کسی بھی مطالبے پر کان نہ دھرے اورزبردستی شہر میں لاک ڈاون کرایا۔انہوں نے کہا کہ مرکزی انجمن تاجران نے زبردستی دکانیں بند کرانے،تاجروں کی گرفتاریوں اورلاٹھی چارج کے خلاف کل (پیر) کوصبح 10بجے منان چوک سے احتجاجی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا اور ریلی کے شرکاء شہیدفیاض سنبھل چوک پہنچ کر وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیں گے یہ دھرنا جب تک وزیراعلیٰ تاجروں کو چاند رات تک کاروبار کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اسوقت تک جاری رہے گا اگرانتظامیہ نے ہماری ریلی اوراحتجاج میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوشش کی تو حالات کی ذمہ داری حکومت پرعائد ہوگی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے