پی ٹی آئی اپنی مقبولیت اور عوامی اعتماد کھو چکی ہے ،جمال شاہ کاکڑ
کوئٹہ : پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صوبائی صدر و سابق اسپیکر جمال شاہ کاکڑ نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249میں مسلم لیگ(ن) کے مینڈیٹ پر شب خون مارنے کی ناکام کوشش کی گئی جو 6مئی کو دوبارہ گنتی کے بعد سب سے سامنے عیاں ہو جائیگی حکومت انتخابی اصلاحات کی بجائے ووٹ کو عزت دینے اور مداخلت کو روکے تو پاکستان میں سب سے بہترین انتخابات ہو سکتے ہیں،یہ بات انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہی، انہوں نے کہا کہ 2018کے عام انتخابات مسلم لیگ(ن) کے مینڈیٹ کو زبردستی چھینا گیا ضمنی انتخابات میں بھر پور دھاندلی اور مداخلت کے باوجود عوام نے مسلم لیگ(ن) کو بھاری مینڈیٹ سے کامیاب کروایا اور ڈسکہ سمیت جن حلقوں میں دھاندلی اور مداخلت ہوئی ان میں مسلم لیگ(ن) کی درخواست پر جب دوبارہ پولنگ یا گنتی ہوئی ان میں فتح ہماری ہوئی انہوں نے کہا کہ حکومت سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو یہ تسلیم کرنا ہوگا کہ مسلم لیگ(ن) ملک کی سب سے بڑی جماعت ہے جس پر عوام نے ماضی میں اعتماد کیا اور آج بھی اسے عوام کا اعتماد حاصل ہے انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 249میں مسلم لیگ(ن) کے امیدوار مفتاح اسماعیل جیت چکے تھے لیکن بعد میں انکی فتح کو ہار میں تبدیل کیا گیا اب جب حلقے میں 6مئی کو دوبارہ گنتی ہوگی تو معلوم ہوجائیگا کہ عوام نے کس کو مینڈیٹ دیا تھا انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ تین سالوں میں عوام کیلئے کچھ نہیں کیا پی ٹی آئی اپنی مقبولیت اور عوامی اعتماد کھو چکی ہے یہی وجہ ہے اب انہیں آئند ہ انتخابات میں شکست صاف نظر آرہی ہے اور اب وہ انتخابی اصلاحات کے نام پر اپنی شکست کو چھپانے اور اگلے انتخابات میں دھاندلی کے نئے طریقے ڈھونڈنے کے لئے کوشاں ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اگر چاہتی ہے کہ صاف و شفاف انتخابات ہوں تو وہ صرف اور صرف ووٹ کی عزت،عوامی رائے کے احترام، عدم مداخلت کو یقینی بنا دے یہ سب سے بڑی اصلاحات ہونگی اور ان سے پاکستان دنیا کے شفاف ترین انتخابات کروانے میں کامیاب ہوگا اور اگر ایسا نہیں کیا جاتا تو حکومت جتنی مرضی کوشش کر لے کوئی بھی اصلاحات بہتری نہیں لا سکتیں