بلوچستان: بچوں کی تعلیم کا اہم ذریعہ ’روشن ‘نامی اونٹ
کوئٹہ :عالمی وبا کورونا نے جہاں دنیا بھر کے لوگوں کومتاثر کیا وہیں بچوں کی تعلیم پر بھی شدید حد تک منفی اثرات مرتب کیے تاہم بلوچستان میں روشن نامی اونٹ کورونا کے دوران بچوں کی تعلیم پر پڑنے والے منفی اثرات کو زائل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
بلوچستان کے دیہات سے تعلق رکھنے والے بچے گزشتہ برس سے روشن کے منتظر رہتے ہیں اور روشن کے آتے ہی اس کے ارد گرد جمع ہوجاتے ہیں کیوں کہ انہیں پتا کہ روشن ان کے لیے ڈھیر ساری کتابیں لاتا ہے۔
روشن بلوچستان کے دیہات میں رہنے والے ان بچوں کے لیے تعلیم کا ایک ذریعہ بن گیا ہے جو غربت اور کورونا کے سبب اسکول جانے سے محروم ہوگئے ہیں۔
روشن نامی اونٹ دراصل ہائی اسکول کی پرنسپل رحیمہ جلال کا لائبریری پراجیکٹ ہے جو انہوں اپنی بہن اور وفاقی وزیر کے ساتھ مل کر گزشتہ برس شروع کیا ہے۔
رحیمہ جلال کے مطابق اس لائبریری پراجیکٹ کے آغاز کا مقصد ان کے علاقے اور دیہات کے بچوں کے لیے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنا ہے۔
رحیمہ جلال کا کہنا ہے کہ یہاں ہر بچہ اتنا امیر نہیں ہوسکتا ہے کہ وہ صبح اسکول اور شام کو ٹیوشن جاسکے، اگر بچوں کو کتابیں گھر پر ہی مل جائیں گی تو اس طرح ان کی تعلیم میں اضافہ ہوگا۔