سپریم کورٹ میں حلیم عادل شیخ نے سندھ پولیس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
اسلام آباد :سپریم کورٹ میں حلیم عادل شیخ نے سندھ پولیس کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔ درخواست میں کہاگیاکہ عدالت قرار دے چکی سیاسی مقدمات میں دہشتگردی کی دفعہ نہیں لگ سکتی، سندھ پولیس نے دہشتگردی کا کیس بنا کر توہین عدالت کی۔درخواست میں آئی جی سندھ، سی سی پی او کراچی کو فتوی بنایا گیا،ایس ایس پی ملیر، ایس ایس پی انویسٹی گیشن ملیر کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ڈی آئی جی نعمان صادق، تھانہ میمن گوٹھ کے ایس ایچ اور تفتیشی افسر کیخلاف بھی کارروائی کی استدعا کی گئی۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بنچ قرار دے چکا ہے کہ کسی سیاسی کیس میں دہشتگردی کی دفعہ نہیں لگ سکتی۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں پولیس کے تمام ٹرانسفرز چیف منسٹر آفس سے ہوتے ہیں، سندھ پولیس منشیات فروشی میں ملوث ہے۔حلیم عادل شیخ نے کہاکہ سندھ ہائیکورٹ اب جو بھی فیصلہ دیتا ہے وہ سندھ حکومت کو راس آ جاتا ہے، سندھ میں پولیس گردی جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ میں اپوزیشن جو بھی کام کرے ان کو گرفتار کر لیا جاتا ہے،سندھ حکومت کے افسران سپریم کورٹ کے فیصلے کی توہین کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سندھ کیا پاکستان میں نہیں ہے؟ وہاں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد کیوں نہیں ہوتا؟۔