قوم سےاپیل کرتاہوں کہ کورونااحتیاطی تدابیرپرعمل کرے،شہبازشریف
اسلام آباد : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے ملک میں آکسیجن کی قلت میں اضافے اور کورونا صورتحال پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو بھارت جیسی بدقسمتی سے بچانے کے لئے تمام فریقین کی مشاورت سے جامع ہنگامی حکمت عملی مرتب کی جائے،کورونا سے متعلق وفاق،چاروں صوبوں، آزادکشمیراورگلگت بلتستان میں یومیہ بنیادوں پر مشاورت کا سلسلہ شروع ہونا چاہیے، حکومت عقل مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلدیاتی اداروں کو فعال کرے اور کورونا وبا سے نمٹنے میں اس ادارے اور اس کے نمائندوں سے مدد لے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ وائرس کی نئی اقسام اور اس کے مہلک اثرات سے عوام کو بچانے کے لئے حکمت عملی کو بہتر بنانے پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے دور میں ڈینگی وبا سے نمٹنے کے لئے وضع کی گئی کامیاب حکمت عملی کا ماڈل استعمال کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت عوام الناس کی حفاظت کے لئے ویکسین کی فراہمی کے عمل کو تیز کرے، نجی شعبے کی مدد لی جاسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کورونا کے موجودہ مرحلے میں مزید کسی قسم کا ابہام، شش وپنج یا لیت ولعل ہلاکت خیز غلطی ثابت ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ ماہ و سال کے تجربات کا یہی نتیجہ سامنے آیا ہے کہ کورونا پر قابو پانے کا واحد راستہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو جلد از جلد ویکسین لگانا ہے۔ شہباز شریف نے کہاکہ یہ مجرمانہ غفلت ہے کہ حکومت نے مطلوبہ مقدار میں ویکسین کی خریداری کے لیے بروقت اقدامات نہیں کئے،اس مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں کورونا آج اس حد تک ملک میں پھیل گیا ہے،واضح، دوٹوک ذہن اور پالیسی کے ساتھ مرحلہ وار انتظامی امور پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ زمینی حقائق کا درست تعین، قابل اعتماد اعدادوشمار کی فراہمی اور اقدامات کی موثر نگرانی کو یقینی بنانا ہوگا۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ کورونا سے متعلق وفاق،چاروں صوبوں، آزادکشمیراورگلگت بلتستان میں یومیہ بنیادوں پر مشاورت کا سلسلہ شروع ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ قوم سے اپیل کرتاہوں کہ کورونا احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے اس موذی وبا کے خاتمے میں حکومتی اداروں کا ساتھ دیں،تمام عوامی نمائندے ہر سطح پر اپنے اپنے حلقہ اثر میں عوام کو شعور دیں اور انہیں احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے میں مدد دیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت عقل مندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بلدیاتی اداروں کو فعال کرے اور کورونا وبا سے نمٹنے میں اس ادارے اور اس کے نمائندوں سے مدد لے۔