ہیلتھ کارڈ کے اجراء سے صحت کے نظام میں مزید بہتری آئے گی،وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں آئندہ مالی سال 2021-22 میں محکمہ صحت کی مجوزہ ترقیاتی اسکیمات اور ان کے کانسیپٹ پیپرز کی تیاری سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان مطہر نیاز رانا، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات حافظ عبدالباسط، سیکرٹری صحت نورالحق بلوچ، وزیراعلی کے پرنسپل سیکرٹری زاہد سلیم، سیکرٹری اطلاعات سہیل الرحمن بلوچ اور ایڈیشنل سیکرٹری خزانہ طارق لاسی سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو سیکرٹری صحت نے محکمہ صحت کی آئندہ مالی سال 22-2021 کی مجوزہ ترقیاتی اسکیمات اور ان کے کانسیپٹ پیپرز کی تیاری سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں محکمہ صحت کی جانب سے 36 بڑے منصوبے تجویز کیے گئے ہیں جن میں صوبے بھر کی ڈی ایچ کیوز کی بہتری، آر ایچ سیز اور ٹی ایچ کیوز کو جدید خطوط پر استوار کرنے، صوبے کے مختلف اضلاع میں ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کے لیے ہیلتھ کمپلیکسیز کا قیام، مختلف اضلاع میں نرسنگ کالج کی تعمیر،نئے انٹیگریٹڈ عمارات، ٹراما اور ایمرجنسی سینٹر کی تعمیر، مختلف اضلاع میں کثیرالمقاصد پیرا میڈیکل اسکولوں کی تعمیر اور صوبے بھر میں ٹیلی میڈیسن مراکز کے قیام سمیت دیگر مجوزہ ترقیاتی منصوبے شامل ہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ انسٹی ٹیوشن بلڈنگ کے ذریعے محکمہ صحت کو بہتر بنایا جا رہا ہے اور صوبہ بھر کی ڈی ایچ کیوز، آر ایچ سیز سمیت بنیادی مراکز صحت کو بھی جدید آلات سے لیس کرتے ہوئے دور حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کارڈ کے اجراء سے صحت کے نظام میں مزید بہتری آئے گی اور عوام کو صحت اور طبی سہولیات کی فراہمی میں آسانی ہو گی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سات ڈویژن میں محکمہ صحت ڈویژنل سطح پر بھی اسکیمات تجویز کریں انہوں نے ہدایت کی کہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ کمپلیکسز کے قیام سے متعلق اس ترقیاتی منصوبے میں صوبے کی مزید اضلاع کو بھی شامل کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ محکمہ صحت نئی عمارتوں کی تعمیر کے لیے ایسے کنسلٹنٹس کی خدمات حاصل کرے جو میڈیکل سنٹرز اورطب سے متعلق عمارات کی تعمیر میں ضروری تجربہ بھی رکھتے ہو تاکہ ایسے عمارات کی تعمیر ہو جو طب کے شعبے اور صحت عامہ کے لئے نہ صرف مفید ہوں بلکہ دور حاضر کے تقاضوں سے ہم آہنگ بھی ہو۔