سعد رضوی قتل اور دہشت گردی کے تحت گرفتار ہیں ان کی رہائی نہیں ہوئی، شیخ رشید

اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ سعد رضوی کی رہائی نہیں ہوئی بلکہ وہ 302 اور 7 اے ٹی اے کے تحت گرفتار ہیں اسلام آباد مین پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا اس لڑائی میں سوشل میڈیا کا استعمال ہوا، سوشل میڈیا کا اصل مقصد پاکستان کے امن کوتباہ کرنا تھا، ساری صورتحال میں بھارت سے دو دو لاکھ لوگ آن لائن تھے، بھارت ہمیں فیٹف میں خراب کرنا چاہتا ہے، ہماری افواج نے جانوں کا نذرانہ دے کر دہشت گردی ختم کی، سوشل میڈیا نے جو کیا اس کا جائزہ لیا جارہا ہے وزیرداخلہ نے کہا کہ سعد رضوی کی ابھی رہائی نہیں ہوئی، وہ 302 اور 7 اے ٹی اے کے تحت گرفتار ہیں، اور ٹی ایل پی نے کسی کی رہائی کی بات بھی نہیں کی، سعدرضوی سمیت 210 ایف آئی قانونی مرحلے سے گزریں گی، ٹی ایل پی کو انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دیا گیا ہے، ٹی ایل پی سیاسی جماعت ہے اور 2018 کے انتخابات میں پنجاب کی تیسری بڑی پارٹی تھی، ان کے پاس اپیل کا حق موجود ہے، اور وہ 30 روز میں اپنا جواب داخل کراسکتے ہیں شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سراج الحق نے مذاکرات کامشور ہ دیا ان کا مشکور ہوں، لیکن مولانا فضل الرحمان نے سمجھا کہ شاید ان کی لاٹری نکل آئی ہے، جو بھی کرتے ہیں ان کو الٹا پڑتاہے، 20 اپریل کو 7 گھنٹے ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے بعد معاملات طے پا گئے، اور اسی روز قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا گیا، قرارداد میں فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے پر بحث بھی شامل تھی،

لیکن شاہد خاقان عباسی نے غلط الفاظ استعمال کئے وہ لگتے نہیں کہ وزیراعظم رہے ہیں، اپنی سیاسی زندگی کے سب سے نازیبا الفاظ دیکھے وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ایسا قانون لاناچاہتے ہیں جو کسی کے فرقے کو چھیڑے نہیں اور اپنا فرقہ چھوڑے نہیں، محرم، عید میلاد النبی سمیت تمام ایونٹ پر مسائل پیدا ہوتے ہیں، سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان کے استحکام کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی، پولیس اور رینجرز نے سارے معاملے میں زبردست کام کیا، بھارت اور دیگر امن دشمن ممالک ہمیں فیٹف کے بلیک لسٹ میں دیکھنا چاہتے ہیں، کوشش کریں گے کوئی ایک پالیسی لائیں، جو شخص قانون کو ہاتھ میں لے گا قانون اسے ہاتھ میں لے گا برطانوی ہائی کمشنر سے بات ہوئی ہے اور کہا ہے نوازشریف کو پاکستان واپس بھیج دیں اور انہیں ریڈ لسٹ میں شامل کریں، ہم نے برطانوی کمشنر سے کہا کہ ہم جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، برطانیہ نے نوازشریف کی واپسی کے حوالےسے کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے