عمران خان کے اردگرد چور ہی بیٹھے ہیں، مریم اورنگزیب
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ عمران خان کی اصلیت قوم جان چکی ہے،ہم تمام ٹرائل اور سزائے موت کی چکیاں بھگت چکے اب سلیکٹڈ حکمرانوں کی باری ہے جو جہانگیر ترین سے شروع ہو گی،جج اپوئنٹ نہ ہونے کے باوجود شہباز شریف کو ہر پیشی پر لایا جاتا ہے،اگر قانون اور اخلاقیات کا درس ہمیں پی ٹی آئی والوں نے دینا ہے تو بغیر قانون والے ہی اچھے ہیں،کیا موجودہ وزیراعظم کو اپنا ماضی یاد نہیں انہوں نے پارلیمان پر حملہ کیا اور لعن طعن کیا، سول نافرمانی کی کال دے چکے،شاید خاقان عباسی نے جذبات میں آ کر پارلیمان میں ایسا کیا جس کی وہ معذرت بھی کر چکے ہیں۔ان خیالات کااظہار مریم اورنگزیب نے عظمی بخاری کے ہمراہ جوڈیشل کمپلیکس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مریم اورنگزیب نے کہاکہ عمران خان کی جعلی ہاؤسنگ اور فلیٹ اسکیم کا اعلان کررہے ہیں،عمران خان نے عوام کے ساتھ بڑا جھوٹ یہ بولا کہ قرضہ لیکر گھر بناؤ،عمران نے خطاب میں کہا کہ طاقت وار کا احتساب بہت ضروری ہے،عمران خان نے درست کہا مگر چینی ادویات مہنگائی کرنے والوں کو کیوں نا پوچھا،عمران خان کے اردگرد چور ہی بیٹھے ہیں،عمران خان طاقت وار کو اصل تحفظ دینے والا ہے۔انہوں نے کہاکہ عوام کے سامنے حقائق سامنے آنے چاہیے۔لیگی رہنماؤں کو جیلوں میں اذیت دی گئی۔مریم نواز واش روم کے ساتھ نماز ادا کرتی تھی۔اس ملک میں حکمران دن رات صرف اور صرف جھوٹ ہی بولتے ہیں۔بینکوں سے قرضہ دے کر عوام کے پیسوں سے عوام کو مکان دینے سے 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ پورا نہیں ہو گا۔طاقتور کی سہولت کاری ملک کا وزیراعظم کرے گا تو وہ طاقتور کبھی قانون کے نیچے نہیں آئے گا جو وزیراعظم کے اطراف بیٹھا ہے۔عمران خان کے دستخط کے وجہ سے چینی 52 سے 120 روپے فی کلو ہوئی،آپ طاقتور مافیا کو قانون کے نیچے لانے کی ہمت نہیں رکھتے کیونکہ وہ اے ٹی ایم ہیں جو آپ کا خرچہ اٹھاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مریم نواز سمیت تمام لیگی رہنماؤں کو سزائے موت کی چکی میں رکھا گیا،اگر ابھی بھی آپ کی ذہنی تسکین نہیں ہوئی تو بنی گالہ میں جیلیں بنائیں اور انہیں جیسے مرضی وہاں رکھ لیں۔مریم نواز نے بی کلاس لینے کے لئے درخواست تک نہیں دی تھی۔عوام کو ریلیف دینے والے تمام افراد کو آپ نے سزائے موت کی چکیوں میں رکھا۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان کی اصلیت قوم جان چکی ہے۔فارن فنڈنگ کیس والے نے ہنڈی کے ذریعے پیسہ ملک بھجوانے کا کہا۔عمران خان ہمیں بھاشن نہ دیں،عمران خان نے سپریم کورٹ کو خود خط لکھ کر تحقیقات کرانے کا کہا تھا۔انہوں نے کہاکہ 8 سال سے خیبرپختونخوا میں احتساب کمیشن بند ہے۔ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلے ہمارے لئے تمغے ہیں،ان کے پاس کسی چوری یا منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت نہیں ہے،ہم تمام ٹرائل اور سزائے موت کی چکیاں بھگت چکے اب آپ کی باری ہے جو جہانگیر ترین سے شروع ہو گی۔نواز شریف فیصلے کرتا تھا تو ملک ترقی کی جانب گامزن تھا، چینی و آٹا سستا تھا،نواز شریف جیسی ملک کی ترقی کے لئے آر ٹی ایس کو نہیں بٹھانا ہو گا۔عظمی بخاری نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جج اپوئنٹ نہ ہونے کے باوجود شہباز شریف کو ہر پیشی پر لایا جاتا ہے،اگر قانون اور اخلاقیات کا درس ہمیں پی ٹی آئی والوں نے دینا ہے تو بغیر قانون والے ہی اچھے ہیں،کیا موجودہ وزیراعظم کو اپنا ماضی یاد نہیں؟؟؟ انہوں نے پارلیمان پر حملہ کیا اور لعن طعن کیا، سول نافرمانی کی کال دے چکے۔آر ٹی ایس بند نہ ہوتا تو صداقت عباسی کبھی الیکشن نہ جیت سکتے، وہ شاید خاقان عباسی سے معافی کا مطالبہ کیسے کر سکتے ہیں۔شاہد خاقان عباسی نے جذبات میں آ کر پارلیمان میں ایسا کیا جس کی وہ معذرت بھی کر چکے ہیں۔موجودہ حکمرانوں کا قوم سے معافی مانگنے کا وقت آ چکا ہے۔امت مسلمہ کا اتنا بڑا لیڈر بننے والا کل پارلیمان میں کیوں نہیں آیا؟؟؟،پرائیویٹ ممبر کے طور پر قرارداد پیش کرنے والے امجد علی خان کا فرانسیسی سفیر سے کیا ذاتی لین دین کا معاملہ ہے؟؟؟۔اپوزیشن نے اس معاملے پر آگ پر تیل نہیں چھڑکا۔